118

اگست 2019 کو جوکچھ بھی چھینا گیا اس کو سود سمیت واپس کرنا پڑے گا (محبوبہ مفتی)


پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی صدر اور سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ دلی نے جو کچھ بھی جموں کشمیر کے عوام سے چھینا ہے اس کو سود سمیت واپس کرنا پڑے گا۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق محبوبہ مفتی نے پارٹی کے 22 ویں یوم تاسیس پر خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموں کشمیر کو ووٹ حاصل کرنے کےلئے بلی کا بکرا بنا یا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی کامقام ہے کہ بھارت کی واحد مسلم اکثریت والی ریاست کے ٹکڑے کردئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی کشمیری عوام کے ساتھ کیا گیا یہ بھارت اور اس کے آئین نے نہیں کیا بلکہ ایک مخصوص ایجنڈہ رکھنے والی پارٹی نے کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہندوستان برطانیہ سے صدی بعد آزادی حاصل کرسکتا ہے اور جب بی جے پی 70سال بعد جموں کشمیر سے خصوصی پوزیشن چھین سکتی ہے تو ہم اپنے حق کو حاصل کرنے کےلئے کیوں نہیں لڑ سکتے ۔ انہوں نے کہا کہ جمو ں کشمیر کے لوگ بھارت کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں لیکن اپنے کھوئے ہوئے حق کی آواز کو بھی اُٹھاتے رہیں گے ۔محبوبہ مفتی نے نوجوانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ملٹنسی ترک کریں ۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ کشمیری نوجوان بندوق اُٹھائیں لیکن انہیں بندوق کلچر سے دور رہنا چاہئے اور ہم اپنی آواز کو پُر امن طریقے سے اُٹھا سکتے ہیں جیسا کہ ہمیں مہاتما گاندھی نے سکھایا ہے ۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ آج کل افواج پاکستان اور چین سے نہیں بلکہ جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ لڑ رہی ہیں۔ انہوں نے لوگوں کو خوف زدہ کر دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کو آواز اٹھانے پر دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ پی ڈی پی کی تشکیل کے بارے میں، انہوں نے کہا کہ ان کے والد نے کشمیریوں کو ان کے سامنے آنے والے دباو کے لئے نکلنے میں مدد کے ارادے سے اس پارٹی کی تشکیل دی۔ انہوں نے کہا کہ میرے والد نے کبھی ترقیاتی امور کے لئے ووٹ نہیں مانگے۔ اگرچہ انہوں نے اپنے دور حکومت میں کالج، یونیورسٹیاں اور سڑکیں بھی تعمیر کر کے ترقی کی ، لیکن وہ کشمیریوں کی فلاح و بہبود کے لئے ہمیشہ ووٹ مانگتے تھے تاکہ ان کو درپیش صورتحال سے باہر آنے میں مدد ملے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں