پٹرول کی قیمتوں میں آئے روز کے اضافے سے اشیاءضروریہ کی قیمتوں میں آگ

کورونا کی بحرانی صورتحال سے بے کاری اور بیروزگاری میں اضافہ، غریب طبقہ مسائل سے دوچار


پٹرول کی قیمتوں میں آئے روز کے اضافے کے ساتھ ہی اشیائے خوردونوش اور دیگر ضروری سازوسامان کی قیمتیں آسمان کو چھو گئی ہیں۔ سبزی سے لیکر تیل سیاہ اور مسافر کرائیوں سے لیکر بلڈنگ مٹیرئل تک ہرچیز کی قیمتوں میں آگ لگی ہوئی ہے جبکہ دوسری طرف سے کورونا وائر س کی بندشوں نے لوگوں کے روزگار کے وسائل کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ پبلک ٹرانسپورٹ ابھی بھی مجموعی طور بند پڑا ہے جبکہ دکانیں اور کاروباری ادارے بھی زیادہ تر مقفل ہیں۔مزدور طبقہ یومیہ مزدوری کیلئے پریشان ہے جبکہ سیاحتی اور تجارتی سرگرمیاں بھی ماند پڑی ہوئی ہیں۔ روایتی دستکاریاں جن میں شالبافی، قالین بافی، پیپر ماشی اور نمدہ سازی وغیرہ قابل ذکر ہیں اور کشمیر کی معیشت کیلئے ریڑھ کی حیثیت مانے جاتے تھے، پوری طرح سے زوال پزیر ہیں۔امرناتھ سیاحتی مقامات گلمرگ، پہلگام اور سونہ مرگ وغیر ہ میں کوئی خاص چہل پہل نظر نہیں آرہی ہے۔جھیل ڈل سے لیکر وادی کے سبھی مغل باغات میں کوئی رونق نظر نہیں آرہی ہے۔محکمہ باغبانی اور پھولبانی کے تحت آنے والے تمام باغ اور پارکیں مارچ سے ہی بند پڑی ہیں جبکہ ہوٹل اور ہاﺅسبورٹ مالکان خریداروں کیلئے ترس رہے ہیں۔ان حالات میں لوگوں کی غربت میں اضافہ ہوگیا ہے اور بیروزگاری بھی بڑھ گئی ہے۔پٹرول فی لیٹر سو روپے کا نشانہ پار کر چکا ہے حالانکہ بین الاقوامی سطح پرگزشتہ دوسال کے دوران خام تیل کی قیمت میںکوئی اضافہ نہیں ہوا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں