200

سوپور میں ڈاکٹروں کی مبینہ لاپرواہی سے نوزائد بچی کی موت

سوپور اسپتال میں ڈاکٹروں کی مبینہ لاپرواہی کے باعث ایک نوزائدبچے کی موت واقعہ ہوئی ۔لواحقین نے بچے کی موت کیلئے ڈاکٹروں کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ بی ایم اﺅ سوپور نے اس واقعے سے لاعلمی ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ وہ جانکاری حاصل کرکے اسکی تحقیقات کروائیں گے ۔ جے کے این ایس کے مطابق عارف حبیب گنائی ساکنہ کرالہ ٹینگ سوپور نامی شہری نے الزام لگایاکہ اُ ن کی نوزائد بچی سب ڈسٹرکٹ اسپتال سوپورمیں تعینات ڈاکٹروں کی لاپرواہی کے باعث ازجان ہوئی ۔ انہوں نے بتایاکہ میری اہلیہ اپنا علاج سوپور اسپتال میں تعینات امراض خواتین کی معالجین ڈاکٹر رخشندہ اورڈاکٹر سعدیہ سے کرارہی تھی ، عارف کے بقول اُن کی اہلیہ گزشتہ نو مہینوں سے ان ہی لیڈی ڈاکٹروں سے ملاحظہ اور طبی معائنہ کراتی آرہی تھی ۔ انہوں نے بتایاکہ 22 مئی کو جب میری اہلیہ نے دردکی شکایت کی تومیں نے سوپور ٹراما اسپتال میں تعینات ڈاکٹر رخشندہ کیساتھ فون پر رابطہ کیا، عارف گنائی کے مطابق لیڈی ڈاکٹر نے اُس کوپرائمری ہیلتھ سینٹر تارزﺅ جانے کوکہا، جہاں ڈاکٹر سعدیہ تعینات ہے ۔ انہوں نے الزام لگایاکہ پی ایچ سی تارزﺅ میں لیڈی ڈاکٹر سعدیہ کامیری اہلیہ کیساتھ رویہ غیرانسانی تھا، اوراُس نے میری اہلیہ کا ٹھیک سے معائنہ تک نہیں کیا، جسکے بعدمیں نے مجبوراً اپنی اہلیہ کوایک پرائیویٹ ڈاکٹر کے پاس لیا،جس نے ایمرجنسی میں میری اہلیہ کاآپریشن کیا لیکن اس ڈاکٹر نے مجھے بتایاکہ میری اہلیہ کے بطن میں ہی بچے کی موت واقعہ ہو چکی ہے۔ عارف گنائی نے کہاکہ میری نوزائدبچی کی موت کیلئے ڈاکٹر رخشندہ اورڈاکٹرسعدیہ ذمہ دار ہے ،جنہوں نے میری بیوی کابروقت علاج اورآپریشن نہیں کیا۔عارف گنائی کی شکایت پرسوپورپولیس نے معاملہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہے ۔اس بارے میں بلاک میڈیکل افسرسوپورڈاکٹر ذوالفقار کاکہناتھاکہ اُنھیں اس واقعے کی کوئی علمیت نہیں ہے، انہوں نے تاہم کہاکہ وہ جانکاری حاصل کرکے اسکی تحقیقات کروائیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں