99

یاری پورہ کولگام کے باغات میں مختصر جھڑپ، ایک جنگجو جاں بحق

بانڈی پورہ کے جنگلات میں تصادم آرائی اختتام پذیر ، مقامی جنگجو دو غیر ملکی ساتھیوں سمیت ازجاں


سرینگر/بانڈی پورہ کے جنگلات میں سیکورٹی فورسز اور جنگجوﺅں کے مابین خونین معرکہ آرائی اختتام پذیر ہوئی جس دوران تین لشکر جنگجو جاں بحق ہو گئے جبکہ طرفین کے مابین گولیوں کے تبادلے میں ایک فوجی اہلکار زخمی ہو گیا۔ پولیس نے تینوں جنگجوﺅں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ جنگلات میں تلاشی آپریشن جاری ہے ۔ ادھر آئی جی پی کشمیر نے بتایا کہ بانڈی پورہ جنگلات میں جو مقامی لشکر جنگجو ہلاک ہو گیا وہ سال 2018 میں واگہ سرحد پار کرکے پاکستان چلا گیا تھا اور اب دو پاکستانی ساتھیوں سمیت دراندازی کرکے کشمیر میں داخل ہو گیا تھا ۔ادھر ضلع کولگام کے مونند علاقے میں مختصر جھڑپ کے دوران ایک جنگجو جاں بحق ہو گیا ۔ سی این آئی کو دفاعی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ بانڈی پورہ کے سمبلر علاقے میں شوق بابا نامی جنگلی علاقے میں مسلح جنگجوﺅں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد فوج ، سی آر پی ایف اور جموں کشمیر پولیس نے مشتر کہ طور علاقے کو سنیچروار کی صبح جنگلات کا محاصرہ کیا اور وہاں تلاشی آپریشن شروع کر دیا گیا۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جونہی سیکورٹی فورسز نے جنگلات میں تلاشی آپریشن شروع کر دیا گیا تو وہاں گنے جنگلات میں چھپے بیٹھے جنگجوﺅں نے فرار ہونے کی کوشش میں فورسز پر فائرنگ کی جس کے ساتھ ہی جنگلات میں دو بددو جھڑپ شروع ہوئی۔ ذرائع کے مطابق اسی دوران فورسز کی اضافی کمک علاقے کی جانب روانہ کی گئی جنہوں نے پورے جنگلات کو سیل کر دیا اور جنگجوﺅں کے فرار ہونے کے تمام راستے سیل کر دئے گئے۔ ذرائع کے مطابق ابتدائی جھڑپ کے ساتھ ہی علاقے میں شدید گولیوں کا تبادلہ ہوا اور علاقے کو مکمل طور پر سیل کیا گیا تاکہ جنگجو ﺅں کو فرار ہونے کا موقعہ نہ ملا۔ ذرائع کے مطابق ابتدائی فائرنگ کے نتیجے میں فوج کا ایک اہلکار زخمی ہو گیا جس کو علاج و معالجہ کیلئے اسپتال منتقل کر دیا گیا جبکہ فائرنگ کے ساتھ ہی تمام راستوں کو سیل کر دیا گیا اور محصور جنگجوﺅں کے خلاف آپریشن شروع کر دیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ جنگلات میںکئی گھنٹوں تک جاری فائرنگ کے تبادلے کے بعد جونہی خاموشی چھا گئی تو جنگلات سے تلاشی آپریشن کے دوران دو جنگجو ﺅں کی نعشیں بر آمد کر لی گئی ۔تاہم شام دیر گئے آپریشن دوبارہ بحال ہو گیا جس کے ساتھ ہی تیسرے جنگجو کو بھی ہلاک کر دیا گیا ۔ پورے جنگلات میں رات بھر آپریشن جاری تھا جس کے بعد اعلیٰ صبح جنگلات میں تلاشیاں لی گئی اور تینوں جنگجوﺅں کی نعشیں اسلحہ و گولہ بارود سمیت بر آمد کر لی گئی ۔ پولیس نے تینوں جنگجوﺅں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ علاقے میں تلاشی آپریشن جاری ہے ۔ ٹویٹر پر پولیس نے ایک ٹویٹ میںلکھا کہ بانڈی پورہ کے جنگلات میںجاری آپریشن میں تین عدم شناخت جنگجو جاں بحق ہوگئے ہیں۔ادھر آئی جی پی کشمیر نے جھڑپ میں تینوں جنگجوﺅں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ تین میں سے دو غیر ملکی جنگجوﺅں تھے جبکہ ایک مقامی تھا جس کی شناخت صارق الطاف بابا ساکنہ بانڈی پورہ کے بطور ہوئی ۔ انہوںنے بتایا کہ صارق سال 2018میں واگہ سرحد پار کرکے پاکستان میں داخل ہو گیا تھا جہاںاس نے لشکر طیبہ میںشمولیت اختیار کی اور اب وہ حالیہ میں دو ساتھیوں سمیت دراندازی کرکے کشمیر میں داخل ہو گیا تھا ۔ ادھر اتوار کی صبح کولگام کے مونند یاری پورہ علاقے میں جنگجوﺅںکی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد فوج و فورسز اور جموں کشمیر پولیس نءعلاقے کو محاصرے میںلیا جس دوران وہاں نزدیکی باغات میںموجود جنگجوﺅںنے سیکورٹی فورسز پر شدید فائرنگ کی اور فرار ہونے کی کوشش کی جس کے ساتھ ہی سیکورٹی فورسز نے بھی مورچہ زن ہو کر جوائی کارورائی کی جس دوران مختصر گولیوں کے تبادلے میں ایک جنگجو جاںبحق ہو گیا ۔ پولیس نے جھڑپ میں ایک جنگجو کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ موئند یاری پورہ کولگام میں جنگجوﺅں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد آپریشن شروع کر دیا جس دوران وہاں چھپے بیٹھے جنگجوﺅں نے سیکورٹی فورسز پر فائرنگ کی اور جوابی کارورائی میں ایک جنگجو ہلاک ہو گیا ۔جس کی فوری طور پر شناخت نہ ہو سکی ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں