249

ناک کے قطروں کی دوائی سے بچے کوروناوائرس سے محفوظ رہ سکتے ہیں / ڈبلیو ایچ او

کوروناوائرس کی تیسری لہر سے بچے متاثر ہونے خبروں کے بیچ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے چیف سائنسدان نے کہا ہے کہ بچوں کےلئے ناک میں ڈالنے والی قطروں کی دوائی سے بچوں کو اس وباءسے دور رکھا جاسکتا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق ہندوستان میں ان دنوں کورونا ویکسین کی دوسری لہر ہر جگہ پھیل رہی ہے۔ ادھر تیسری لہر کا بھی خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ یہ دعوی کیا جارہا ہے کہ کورونا کی اگلی لہر بچوں کو نشانہ بنا سکتی ہے۔ بتادیں کہ اس وقت 12 سال سے کم عمر بچوں کو کورونا ویکسین نہیں دی جارہی ہے۔ صرف یہی نہیں ہندوستان میں 18 سال سے کم عمر کے لوگوں کے لئے کوئی ویکسین منظور نہیں کی گئی ہے۔ ادھر ، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے چیف سائنسدان سومیاسوامی ناتھن نے کہا ہے کہ کورونا کی نیزل ویکسین بچوں کے لئے گیم چینجر ثابت ہوسکتی ہے۔ اس قسم کی ویکسین ناک کے ذریعے دی جاتی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ انجیکشن والی ویکسین سے کہیں زیادہ موثر ہے۔ اسے لینا بھی آسان ہے۔ سومیا سوامیناتھن نے آگے کہا، ہندستان میں بنی (Nasal Corona Vaccine) بچوں کیلئے گیم چینجر ثابت ہوسکی ہے۔ اسے بچوں میں لگانا آسان ہوگا۔ ساتھ ہی یہ ریپس ریٹری ٹریک میں امیونٹی بڑھائے گی۔مرکزی حکومت نے سنیچر کو کہا کہ بچے کورونا وائرس سے محفوظ نہیں ہیں لیکن یہ بھی کہا کہ فی الحال وائرس کا اثر بچوں پر کم ہو رہا ہے۔ دنیا اور ملک کے اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو صرف 3-4 فیصدی بچوں کو اسپتال میں بھرتی کرانے کی نوبت آتی ہے۔نیتی آیوگ کے رکن وی کے پال نے کہا، اگر بچے کووڈ سے متاثر ہوتے ہیں تو یا تو کوئی علامت نہیں ہوں گے یا کم سے کم علامت ہوں گے۔ انہیں عام طور پر اسپتال میں داخل میں داخل ہونے کی ضرورت نہیں ہوتی ہے لیکن ہمیں 10-12 سال کے بچوں پر زیادہ دھیان دینے کی ضرورت ہے۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں