111

حد بندی کمیشن کی سہ رکنی ٹیم کشمیر کا دورہ مکمل کرنے کے بعد جموں روانہ

سیاسی ،سماجی اور غیر سرکاری تنظیموںسے ملاقات،کشتواڑ میں 52عوامی وفود کی تجاویز سنیں


سرینگر/ سا بق جج جسٹس رنجنا پرکاش ڈیسائی کی سربراہی والی حد بندی کمیشن کی 3رکنی ٹیم کشمیر وادی کا دوروزہ دورہ مکمل کرنے کے بعدجموں صوبے پہنچ گئی ہے جہاں جمعرات کو ٹیم نے خطہ چناب کے کشتواڑ ضلع کا دورہ کیا جس کے بعدٹیم جمعرات دوپہر کو جموں پہنچ گئی جہاں رات دیر گئے تک مختلف سیاسی پارٹیوں نے ٹیم کے ساتھ ملاقات کی جس دوران سیاسی جماعتوں نے جموں وکشمیر میں اسمبلی حلقوں کی نئی حد بندی سے متعلق اپنی آراءسامنے رکھیں۔پی ڈی پی نے جموں میں بھی ٹیم کا بائیکاٹ کیا جبکہ نیشنل کانفرنس نے جموں وکشمیر کو متحد رکھنے اور جموں کو اپنا حق دینے کا مطالبہ کیا۔کانگریس نے ٹیم سے مطالبہ کیا کہ وہ سیاسی دباﺅ میں آئے بغیر اپنا کام غیر جانبدار طریقے سے انجام دے جبکہ پنتھرس پارٹی نے جموں کو کشمیر کے برابر سیٹیں دینے پر زور دیا ہے۔کشتواڑ دورے کے دوران ٹیم کے ساتھ 52عوامی وفودمیں شامل لگ بھگ اڑھائی سو افراد نے ملاقات کی جن میں سیاسی ،غیر سیاسی ،سماجی اورغیر سرکاری تنظیموں کے علاوہ بار ایسوسی ایشن ،یوتھ ایسوسی ایشن اور زندگی کے دوسرے شعبوں سے تعلق رکھنے والے نمائندے شامل تھے۔حد بندی کمیشن کی ٹیم 6اور 7جولائی کو کشمیر وادی میں رہی جس دوران پی ڈی پی اور عوامی نیشنل کانفرنس کو چھوڑ کر تقریباً سبھی مین اسٹریم سیاسی جماعتوں نے ملاقات کی اور یک زبان ہوکر الیکشن سے قبل جموں وکشمیر کا ریاستی درجہ اور خصوصی پوزیشن بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔ایس این ایس کے مطابق حد بندی کمیشن کی ٹیم سابق جج جسٹس رنجنا پرکاش ڈیسائی کی سربراہی میں جمعرات کو دوپہر کے بعد جموں پہنچ گئی اور شام کے بعد اپنی سرگرمیوں کا آغاز کیا۔ٹیم جس میں چیف الیکشن کمشنر سشیل چندرا اور ڈپٹی الیکشن کمشنر چندرا بھوشن بھی شامل ہیں ،پروگرام کے مطابق جموں کے ہوٹل ریڈیسن بلیو میں دوپہر کو پہنچی تاہم سخت گرمی کی وجہ سے شام تک اس نے اپنی سرگرمیوں کو معطل رکھا۔شام کے بعد بی جے پی ،کانگریس،پینتھرس پارٹی،نیشنل کانفرنس ،اپنی پارٹی اور دوسری سیاسی اور غیر سیاسی جماعتوں نے ٹیم کے ساتھ رات دیر گئے تک ملاقات کی اور نئی حد بندی سے متعلق اپنی آراءاور تجاویز کو سامنے رکھا۔جموں پہنچنے سے قبل جمعرات کی صبح ٹیم کشمیر سے سیدھے خطہ چناب کے ضلع کشتواڑ پہنچی جہاں مختلف سیاسی ،غیر سیاسی اور سماجی تنظیموں نے اس کے ساتھ ملاقات کی۔معلوم ہواہے کہ مختلف جماعتوں کے نمائندوں نے الیکشن سے قبل ریاستی درجہ بحال کرنے کی مانگ کی جبکہ کئی ایک تنظیموں نے دفعہ 370کی واپسی پر بھی زور دیا۔اس سے قبل ٹیم دو روز تک کشمیر وادی میں رہی جس دوران لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا کے علاوہ سبھی دس اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں کے ساتھ ٹیم کی ملاقات ہوئی اور وادی کی سیٹوں ،جغرافیائی خدوخال اور موجودہ نوعیت کے بارے میں جانکاری حاصل کی۔سیاسی جماعتوں میں پی ڈی پی او رعوامی نیشنل کانفرنس کو چھوڑ کر دوسری سبھی چھوٹی بڑی تنظیموں نے ٹیم کے ساتھ ملاقات کی اور یک ز بان ہوکر اسمبلی الیکشن سے قبل جموں وکشمیر کا ریاستی درجہ اور دفعہ 370کی خصوصی پوزیشن بحال کرنے پر زور دیا۔آج یعنی 9جولائی کو ٹیم کا شیڈول جموں ،سانبہ، کھٹوعہ، ادھمپور، ریاسی،راجوری اور پونچھ اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں کے ساتھ تبادلہ خیال ہے جو صبح ساڑھے 9بجے سے لیکر ساڑھے 10بجے تک جاری رہے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں