334

تعلیمی زون لنگیٹ میں انسداد منشیات کا عالمی دن منایا گیا

لنگیٹ/26 جون: برصغیر کے طول وارض میں انسداد منشیات کا عالمی دن منایا گیا۔یہ دن پورے جموں وکشمیر کے تعلیمی اداروں اور سول سوسائیٹی کے زی عزت افراد کے اشتراک سے منایا گیا۔ڈسٹرکٹ انسٹیچوٹ آف ایجوکیشن اینڈ ٹرینگس کپواڑہ نے اس سلسلے میں ایک حکم نامہ جاری کیا تھا کہ یہ دن ضلع کپواڑہ کے ہر تعلیمی زون میں منایا جائے۔اس سلسلے میں ضلعے کی پوری ایڈمنسٹریشن بھی متحرک ہوگئی تھی تعلیمی زون لنگیٹ میں زونل ایجوکیشن آفیسر لنگیٹ محترمہ حفیظہ پروین نے زونل کلچرل کواڈنیٹر فاروق شاہین کی معاونت سے زون لنگیٹ کے ہر ادارے کو متحرک کیا۔ اداروں کے سربراہان نے اس سلسلے میں بڑی گرم جوشی دکھائی ۔زون کے تعلیمی اداروں میں ریلیاں ,بحث ومباحثے, تقاریر , کوئز اور مصوری کے مقابلے منعقد کئے گئے۔ سکولی طلبا وطالبات اور اساتذہ کرام نے بڑی گرمجوشی سے انسداد منشیات کے بارے میں تقاریب منعقد کئے ۔ جن اداروں میں اس دن کو منایا گیا ان میں بائز ہائر سکنڈری سکول لنگیٹ, ہائر سکنڈری سکول ایم ایچ پورہ,ہائی سکول رنن,ہائی سکول کچلو قاضی آباد,ہائی سکول منڈی گام قاضی آباد, ہائی سکول گلورہ, یوپی ایس کرگامہ,یو پی ایس گنڈکہرو,یو پی ایس کچھری,یوپی ایس راولپورہ,کے جی بی وی گنڈچبوترہ,یوپی ایس یونسو,یوپی ایس چوگل,یوپی ایس ہانجی شاٹھ,اور مڈل سکول کلتورہ,شامل ہیں ۔زونل ایجوکیشن آفیسر لنگیٹ نے اپنے پیغام میں تمام تعلیمی اداروں کے سربراہان کا شکریہ ادا کیا جنھوں نے اس پروگرام کامیاب بنانے میں Cooperate کیا۔ انھوں نے کہا کہ نشے کی لت ہمارے سماج کو اندر ہی اندر کھوکھلا کردیتی ہے ۔نشے سے جسمانی اور زہنی قوت فوت ہوجاتی ہے نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ انسان زہنی,اخلاقی اور جسمانی طور اپاہج بن جاتا ہے۔زونل کلچرل کواڈنیٹر فاروق شاہین نے نشے کو ایک بدعت قرار دیتے ہوئے کہا کہ نشے سے انسان مریض بن جاتا ہے ۔ہمارے نوجوان دین اسلام کے اصولوں پر عمل کر کے دنیا وآخرت کی خیر خواہی پاسکتے ہیں نوجوان اپنے ازہان اچھے کاموں کی طرف راغب کرکے سماج اور قوم کی خدمت کرسکتے ہیں وہ کھیل کود میں حصہ لے سکتے ہیں اپنی دماغی قوت اپنی زندگی کو بنانے اور سنوارنے کے لئے نئے نئے ڈیجٹل کام سیکھ سکتے ہیں جس سے وہ اپنے لئے اچھی کمائی کرسکتے ہیں اور سکون کے سامان حاصل کرسکتے ہیں ۔اس تناظر میں زون لنگیٹ کے تعلیمی اداروں کے سربراہان اور اساتذہ نے طلبا وطلبات کو نشے کی لت اور تباہ کن اثرات سے روشناس کیا۔اور انھیں ذاتی اور سماجی زمہ داریوں کا احساس دلایا۔تاکہ ہماری نئی نسل بہترین معاشرے کی صورت میں اپنے مستقبل کے خواب تراش سکیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں