کابل: افغانستان کو اپنے کنٹرول میں لینے کے بعد طالبان نے امن قائم کرنے کے لیے اقدامات شروع کر دیے ہیں، ایسے میں طالبان کے زیر تسلط دارالحکومت کابل میں خواتین کی جانب سے پہلا مظاہرہ کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق افغان ٹی وی نے اپنے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو جاری کی ہے، جو کابل میں خواتین کے ایک مظاہرے پر مبنی ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مظاہرے میں شریک خواتین نے پلے کارڈ اٹھا رکھے ہیں، اور وہ حکومت میں خواتین کی شمولیت کے لیے نعرے لگا رہی ہیں۔
کابل کی خواتین نے طالبان سے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت میں انھیں بھی شامل کیا جائے، ایک طرف طالبان کی جانب سے خواتین کو یونیورسٹی تک تعلیم کی اجازت دینے کا اعلان کیا گیا ہے، دوسری طرف اب خواتین کی جانب سے حکومت میں شامل کرنے کا مطالبہ بھی سامنے آ گیا ہے۔
اس وقت دنیا بھر کی نگاہیں طالبان کی آئندہ بننے والی حکومت پر لگی ہوئی ہیں، انسانی حقوق بالخصوص خواتین کے حقوق کے حوالے سے طالبان کے رویوں کو گہری نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے۔
ایسے میں دارالحکومت کابل کے اندر خواتین کا مظاہرہ طالبان کے بدلتے رویوں کے حوالے سے ایک پیغام دے رہا ہے، خواتین کی جانب سے یہ مطالبہ کہ انھیں بھی حکومت میں شامل کیا جائے، بلاشبہ غیر معمولی ہے، طالبان رہنماؤں کی جانب سے اس پر کیا ردِ عمل آئے گا، یہ آئندہ چند روز میں واضح ہو جائے گا۔
افغان ٹی وی کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر جو ویڈیو جاری کی گئی ہے، اس میں یہ بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ مظاہرے کے دوران طالبان جنگجو بھی وہاں موجود ہیں۔