اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں فلسطین کے معاملے پر امریکا کے دہرے معیار پر چین نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
غزہ پر اسرائیلی حملوں سے متعلق سلامتی کونسل کا اجلاس ہوا جس کی صدارت چینی وزیرخارجہ نے کی جبکہ ارکان کے علاوہ اسرائیل اور فلسطین کے نمائندے بھی موجود تھے۔
اس دوران سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے افتتاحی خطاب میں کہاکہ خون ریز تشدد کوفوری روکا جائے، جنگ علاقے کو بےقابو سیکیورٹی اورانسانی بحران سے دوچار کرسکتی ہے لہٰذا اسرائیل فسلطین جنگ فوری بند ہونی چاہیے۔
اس دوران چین نے امریکا کے دوہرے معیار پر آڑے ہاتھوں لیا اور بیان میں کہا کہ امریکا نے سلامتی کونسل میں فلسطین کے بارے میں ‘ایک آواز’ کی راہ میں رکاوٹ ڈالی ہے لہٰذا واشنگٹن سے مطالبہ ہے کہ اپنی ذمہ داریاں نبھائے۔
چین کا کہنا ہے کہ افسوس ہے کہ امریکا نے فلسطین سے متعلق سلامتی کونسل کا اعلامیہ رکوادیا۔
چینی وزیرخارجہ کا کہنا تھاکہ سلامتی کونسل سے فوری جنگ بندی اورسخت اقدام کا مطالبہ کرتے ہیں، چین دو ریاستی حل کی حمایت کا اعادہ کرتا ہے اور فلسطین اوراسرائیل کےدرمیان مذاکرات کی میزبانی کا خیرمقدم کریں گے۔
خیال رہے کہ گزشتہ کئی روز سے فلسطین کے علاقے غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے بمباری کی جارہی ہے۔ اسرائیلی حملوں میں اب تک تقریباً 192 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ شہداء میں 58 بچے اور34 خواتین شامل ہیں۔
ان حملوں میں اب تک متعدد عمارتیں اور گھر تباہ ہوئے ہیں جس کے باعث 10 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہوئے۔