تازہ ترین سروے کے مطابق دنیا میں 13ہزار سے زائد ایٹم بم موجود،بھار ت چین اور پاکستان سے پیچھے
چین ،بھارت اور پاکستان کے درمیان جوہری ہتھیاروں کی کشمکش میں چین نے ایک مرتبہ پھر سبقت لی ہے جس کے پاس 350نیوکلیائی ہتھیارہیں جبکہ خطے میں 165نیوکلیائی ہتھیاروں کے ساتھ پاکستان دوسرے نمبر پر اوراس قسم کے 156ہتھیاروں کے ساتھ بھارت تیسرے نمبر پر ہے ۔ ایس این ایس کے مطابق ایٹمی ہتھیاروں کے ذخیرے ،روکتھام اور تناﺅ سے متعلق سویڈن کی ریسرچ ایجنسی SIPRIنے سوموار کو ایک تازہ ترین رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہاگیا ہے کہ دنیا کی نو جوہری مملکتوں کے پاس اس وقت مجموعی طور 13ہزار 80ایٹم بم یا نیوکلیائی ہتھیار ہیں جن میں سب سے زیادی یعنی 6255روس کے پاس ہیں۔دوسرے نمبر پر امریکہ ہے جس کے پاس رپورٹ کے مطابق 5550 ایٹم بم ہیں۔ چین کے پاس 350اور فرانس کے پاس 290 اس قسم کے ہتھیار ہیں۔برطانیہ کے پاس 225 جبکہ اسرائیل کے پاس 90 مہلک کیمیائی بم ہیں۔اس دوڑ میں شمالی کوریا کا بھی نمبر ہے جس کے پاس 40 سے 50 ایٹمی بم بتائے گئے ہیں۔ بھارت کے پاس پاکستان سے کم ایٹم بم ہیں۔ رپورٹ کے مطابق بھارت کے پاس 156 جبکہ پاکستان کے پاس 165ایٹم بم ہیں۔حالانکہ کنٹرول سے متعلق تمام تر دعوﺅں کے باوجود عالمی سطح پر ایٹمی ہتھیاروں کے ذخیرے میں اضافہ ہی ہورہاہے جبکہ اکثر ممالک اس دوڑ میں لگے ہوئے ہیں کہ وہ زیادہ سے زیادہ ایٹمی ہتھیار ذخیرہ کرسکیں۔گزشتہ 2سال سے چین اور بھارت کے درمیان باہمی رسہ کشی میں زبردست اضافہ ہوگیاہے اور دونوں ملک اپنی بحریہ جنگی صلاحیتوں کو مستحکم کرنے میں جٹے ہوئے ہیں۔نہ صرف نئے میزائل تیار کئے گئے ہیں بلکہ میرین صلاحیتوں کو بھی بڑھانے کی کوششوں پر اربوں روپے صر ف کئے جارہے ہیں۔زمین سے فضاءتک ہزاروں کلومیٹر دور مارکرنے والے میزائل بھی تیار کرلئے گئے ہیں۔اس دوران پاکستان نے بھی اپنی جنگی صلاحیتوں کو بڑھا دیا ہے اور جوہری صلاحیتوں کو بھی مضبوط کیا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق جہاں بھارت نے اپنے فضائیہ میں رافیل جیسے جنگی طیارے شامل کئے وہیں پاکستان نے بھی اہم جنگی جہاز جن میں F-16کے علاوہ J-17 Thunderشامل ہیں ،بھی فضائیہ میں شامل کئے گئے ہیں۔بھارت اب اپنی دفاعی صلاحیتوں کوبڑھانے کیلئے 5ہزار کلومیٹر رینج کے Agni-v بیلسٹک میزائل شامل کررہاہے جس کے نشانے میں تمام ایشیا،چین،یورپ اور افریقہ آتاہے۔سکھوئی 30MKISاور میراج 2000بھی بھارتی فضائیہ کا حصہ ہے لیکن اس کے باوجود چین کا پلڑا بھاری ہے جس کے پاس Type-094کلاس کا میزائل ہے جس کا رینج 7ہزار 4سو کلو میٹر ہے۔