220

میانمار: فوج سے جھڑپ میں ‘عسکریت پسندوں’ سمیت 25 شہری ہلاک

ینگون: وسطی میانمار میں فوج کے ساتھ جھڑپ میں عسکریت پسندوں سمیت 25 شہری ہلاک ہوگئے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجسنی کے مطابق مقامی شہریوں نے بتایا کہ مقامی لوگوں نے فوجی بغاوت کے خلاف تیزی سے ہتھیار اٹھانے شروع کردے ہیں۔

ایک مقامی مانیٹرنگ گروپ کے مطابق میانمار میں فروری میں ہونے والی بغاوت کے بعد سے فسادات کا ماحول گرم ہے۔

بعض علاقوں میں شہریوں نے ریاستی انتظامیہ کونسل کا مقابلہ کرنے کے لیے عسکریت پسندوں پر مشتمل ’دفاعی محاذ‘ تشکیل دی ہیں اور ان کے پاس چھوٹے شکار کی رائفل یا عارضی ہتھیاروں ہیں۔

وسطی ساگنگ کے علاقے میں شہریوں پر مشتمل دفاعی دستوں (عسکریت پسندوں) اور فوج کے مابین متعدد جھڑپوں کا مرکز رہا۔

علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ فوجی ٹرک ان کے علاقے میں داخل ہوئے اور جنگل کے نواحی گاؤں پر فائرنگ کی تاکہ عسکریت پسندوں کو باہر نکا لا جاسکے۔

ایک دیہاتی نے بتایا کہ ہم نے 26 بار توپ کی آوازیں سنی ہیں اور عسکریت پسندوں نے جوابی کارروائی کی کوشش کی لیکن وہ ان حملوں کو نہیں روک سکے

انہوں نے کہا کہ ان کا صرف ایک ہدف نہیں تھا، سڑک اور گاؤں میں جس کو دیکھا سب کو گولی مار دی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں عام شہری بھی شامل ہیں۔

لاشوں کو جمع کرنے میں مدد فراہم کرنے والے دفاعی فورس کے ایک رکن نے بتایا مقامی لوگوں نے ہفتہ تک انتظار کیا کہ وہ اپنے گھروں سے نکل کر ہلاکتوں کا اندازہ کرسکیں۔

انہوں نے کہا ہم نے پہلے 9 لاشیں برآمد کیں اور انہیں دفن کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک اور ٹیم نے 8 مزید افراد کو اسی دن دفن کیا جبکہ اتوار کے روز مزید 8 لاشیں برآمد ہوئیں۔

اس ضمن میں ایک اور شخص نے تصدیق کی کہ میں نے دیکھا کہ زیادہ تر کے سروں میں گولی لگی ہے

فوج مخالف عوامی دستے کے ایک رکن نے بتایا کہ ڈیپین کے آس پاس سیکیورٹی کی موجودگی میں اضافہ ہورہا ہے اور ہزاروں باشندے مزید فوجی کارروائی کے خوف سے محفوظ مقام پر نقل مکانی پر مجبور ہیں۔

بی بی سی نیوز میانمار نے بھی 25 ہلاکتوں کی اطلاع دی ہے۔

سرکاری سطح پر چلنے والے میڈیا نے اس جھڑپ کے بارے میں ایک مختلف مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ فوج اس علاقے میں گشت کر رہی تھی جب ان پر حملہ کیا گیا۔

میانمار کے گلوبل نیو لائٹ کے اخبار کے مطابق فوجیوں نے ’مسلح دہشت گردوں‘ کے حملے کو ناکام بنا دیا اور ’4 مارٹرز اور 6 لاک آتشی اسلحہ‘ برآمد کرلیا

اخبار نے گاؤں میں ہلاکتوں کا تذکرہ نہیں کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں