334

او آئی سی اجلاس میں اسرائیلی مظالم کے خلاف قرارداد منظور

اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں فلسطین کے حق میں اور اسرائیلی مظالم کے خلاف قرارداد منظور کرلی گئی۔

سعودی عرب کی درخواست پر فلسطین کی صورتحال پر او آئی سی وزرائے خارجہ کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا تھا جس میں اسرائیلی حملوں اور فلسطین کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

57 اسلامی ملکوں کی نمائندہ تنظیم او آئی سی نے نہ اقتصادی بائیکاٹ کی بات، نہ کسی اور ایکشن کا مطالبہ کیا بلکہ فلسطین پر اسرائیلی بمباری اور وحشیانہ حملوں کو ایک روایتی قرار داد منظور کرکے نمٹادیا۔

اجلاس میں فلسطین کے حق میں اوراسرائیلی مظالم کے خلاف قرارداد منظور کی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ القدس الشریف اور مسجد اقصیٰ کی حیثیت مسلم امہ کیلئے ریڈ لائن کی سی ہے۔

قرارداد میں اسرائیل کے ظالمانہ اور وحشیانہ اقدام کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا ہے کہ قابض اسرائیل فلسطینیوں کے خلاف وحشیانہ حملے بند کرے۔

قرارداد کے متن کے مطابق اسرائیل کو خبردار کرتے ہیں کہ وہ حالات کو مزید بگاڑنے سے باز رہے اور مطالبہ کرتے ہیں کہ اسرائیل تمام تر خلاف ورزیاں فوری بند کرے،  فلسطینی مقدس مقامات اور مسجد اقصیٰ کی بےحرمتی فوری بند کرے۔

قرار داد میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل فلسطینی مقدس مقامات کی تاریخی اورقانونی حیثیت کی خلاف ورزی نہ کرے۔

قرار داد کے متن کے مطابق القدس کی ہاشمی خاندان کے ذریعے نگرانی کی حمایت کرتے ہیں،  اسرائیل کے توسیعی منصوبے کو مسترد کرتے ہیں اور اسرائیل کی نوآبادیاتی پالیسی پر تحفظات کا اظہار کرتے ہیں۔

او آئی سی  کی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ حالات کی خرابی کا ذمہ دار مکمل طور پر اسرائیل کو ٹھہراتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ عالمی برادی اپنی ذمہ داریاں پوری کرے جبکہ سلامتی کونسل فوری طور پر اسرائیلی حملے بند کرائے۔

خیال رہے کہ گزشتہ کئی روز سے مسجد اقصیٰ اور غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے بمباری کی جارہی ہے۔ اسرائیلی حملوں میں اب تک تقریباً 200 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ 10 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہوئے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں