115

تاجروں کا لاک ڈاﺅن ختم کرنے پر سوالیہ نشان

دنیا میں کسی بھی جگہ ہفتے میں ایک دن کام نہیں ہوتا ٹریڈ الائنس


انتظامیہ کی جانب سے ایک ماہ طویل لاک ڈاﺅن کے مرحلہ وار بنیادوں پر ختم کرنے کے احکامات سے پیدہ شدہ اضطرابی و غیر یقینی کیفیت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کشمیر ٹریڈ الائنس نے کہا کہ سرکار سنجیدگی کے ساتھ اس معاملے کی وضاحت کرنے میں ناکام ہوئی۔ایس این ایس کو ملی تفصیلات کے مطابق کشمیر ٹریڈ الائنس کے صدر اعجاز شہدار نے کہا کہ ضلع انتظامیہ کی جانب سے ہفتہ میں متبادل ایام میں صرف2روز کاروبار کی اجازت تاجروں اور دکانداروں کے ساتھ بھونڈا مذاق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس منطق سے ہفتے میں دکاندار کو صرف ایک روز ہی دکان کھولنا پڑے گا،اور وہ دن بھی اس کو ہفتے بھر کی گرد و غبار اور دھول صاف کرنے میں لگے گا۔ شہدار نے کہا کہ اگر صورتحال کرونا کے حوالسے سے اس قدر خطرنات ہے تو انتظامیہ کو چاہئے تھا کہ وہ ایک اور ہفتے کا انتظار کرکے ان لاک کا سلسلہ شروع کرتی ،کیونکہ دکانداروں نے جہاں ماہ سے زائد عرصے سے نقصانات کا سامنا کیا وہی ایک اور ہفتے کا بھی انتظار کرتی۔انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ دنیا کے کسی بھی حصے میں ہفتے میں ایک دن کا ایام کار نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ اصل میں یہ عمل تاجروں سے ٹیکسوں کی وصولی کیلئے کیا جا رہا ہے۔شہدار نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ سنجیدگی کے ساتھ ان لاک کرنے کیلئے نقشہ راہ ترتیب دیں تاکہ دکانداروں اور صارفین کو مشکلات کا سامنا کرنا نہ پڑے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں