ضلع کمشنر سرینگر نے کہا ہے کہ ضلع سرینگر میں ابھی بھی 96علاقے کنٹنمینٹ زون ہے اور مثبت معاملات کے علاوہ اموات کاسلسلہ بھی جاری ہے اگرچہ اس میں کمی واقع ہوئی ہے تاہم وائرس کی چین ابھی ٹوٹی نہیں ہے اسلئے لوگوں کو چاہئے کہ کووڈ ایس او پیز پر عمل کرنا چھوڑ نہ دیں اور لاک ڈوان میں نرمی کا ناجائز فائدہ نہ اُٹھائیں اور اپنے ہی گھروں سے بلا ضرورت باہر نہ نکلیں ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق ضلع کمشنر سرینگر اعجاز اسد نے لوگوں پر زور دیا ہے کہ وہ ایس اوپیز پر عمل کرنا نہ چھوڑ دیں ۔ا نہوں نے کہا ہے کہ لاک ڈاون میں نرمی کا مطلب یہ نہیں ہے کہ کوورواناوائرس پوری طرح سے ختم ہوچکا ہے ۔ ڈی سی سرینگر نے کہا ہے کہ ضلع سرینگر کے 96علاقے ابھی بھی کنٹونمنٹ زون ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ ضلع میں مثبت معاملات اگرچہ کم آرہے ہیں لیکن یہ پوری طرح سے قابو میں نہیں ہے ۔ انہوںنے کہاکہ اموات کا سلسلہ بھی جاری ہے اسلئے لوگوں کو چاہئے کہ کووڈ ایس او پیز پر مکمل عمل کریں ۔ انہوںنے کہاکہ لاک ڈاون میں نرمی لائی گئی ہے لیکن لوگوں کو چاہئے کہ وہ اس نرمی کا غلط فائدہ نہ اُٹھائیں بغیر ضرورت گھروں سے باہر نہ نکلیں اور ایس اوپیز پر مکمل عمل کریں۔ضلع مجسٹریٹ سری نگر اعجاز اسد نے لوگوں سے کورونا گائیڈ لائنز پر سختی سے عمل کرنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا لاک ڈاو¿ن میں نرمی کا مطلب کھلی چھوٹ نہیں ہے۔موصوف ضلع مجسٹریٹ نے ان باتوں کا اظہار اپنے ایک ویڈیو بیان میں کیا۔انہوںنے کہا کہ ضلع انتظامیہ کووڈ کے ساتھ نبردآزما ہے اور اس لڑائی کو لوگوں کے تعاون کے بغیر جیتا نہیں جاسکتا ۔
120