گوگل فوٹوز کی جانب سے کئی برس سے لامحدود تصاویر اور ویڈیوز اپ لوڈ کرنے کی سہولت فراہم کی جارہی تھی۔
مگر گزشتہ سال کمپنی کی جانب سے گوگل فوٹوز میں مفت اسٹوریج کی سہولت ختم کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
اب یکم جون سے گوگل فوٹوز کی مفت اسٹوریج کا سلسلہ ختم ہورہا ہے۔
یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ گوگل فوٹوز کی مقبولیت کی چند وجوہات میں سے ایک یہ تھی کہ اس میں فوٹوز اور ویڈیوز کے لیے لامحدود مفت اسٹوریج موجود ہے۔
مگر یکم جون سے جو بھی تصویر اور ویڈیو گوگل فوٹوز پر اپ لوڈ ہوگی وہ صارف کے گوگل اکاؤنٹ کے ساتھ ملنے والی مفت 15 جی بی اسٹوریج کو بھرے گی۔
ویسے تو گوگل کا کہنا ہے کہ ماضی میں جو بھی تصاویر اور ویڈیوز اپ لوڈ کی گئی ہیں وہ اکاؤنٹ اسٹوریج کا حصہ نہیں ہوں گی، مگر اب جو بھی کچھ اپ لوڈ ہوگا وہ اکاؤنٹ اسٹوریج کے اسپیس کا حصہ ہوگا۔
یہ اسٹوریج زیادہ تیزی سے بھرسکتی ہے جس کا انحصار اس بات پر ہے کہ آپ اپنے فون یا ڈیوائسز کا کیمرا کتنا استعمال کرتے ہیں۔
صارفین اپنے فونز میں گوگل فوٹوز کی سیٹنگز میں guesstimate نامی فیچر میں جاکر دیکھ سکتے ہیں کہ کمپنی کے مطابق کتنے وقت ان کے اکاؤنٹ کی اسٹوریج بھرسکتی ہے۔
اس کا انحصار بھی اس بات پر ہوگا کہ گوگل فوٹوز پر کس طرح فائلز کو اپ لوڈ کیا جاتا ہے۔
تاہم اگر اسٹوریج بھر جائے تو پھر کیا ہوگا؟
اس صورت میں یا تو صارف کو گوگل ون پلان میں مزید اسٹوریج خریدنا ہوگی جس کی کم از کم 100 جی بی اسٹوریج کے لیے 276 روپے مہینہ میں دستیاب ہوگی یا گوگل ڈرائیو میں سے پرانی فائلز کو صاف کرکے مزید اسپیس پیدا کرنا ہوگا۔
گوگل کی جانب سے مسلسل ایسے فیچرز متعارف کرائے جارہے ہیں جن کا مقصد مفت سروس ختم ہونے پر گوگل فوٹوز کے صارفین کو کہیں اور جانے سے روکنا ہے۔
نئی پالیسی کے حوالے سے گوگل کا کہنا ہے کہ اس کے 80 فیصد صارفین کو 15 جی بی اسٹوریج کو بھرنے میں کم از کم 3 سال لگ سکتے ہیں، مگر 20 فیصد ایسے ہیں جو بہت کم وقت میں اسے بھر سکتے ہیں۔
گوگل کے مطابق اس مفت سروس کو ختم کرنے کا مقصد ہر ایک کو اسٹوریج کا بہترین تجربہ فراہم کرنے کے ساتھ بڑھتی طلب کو پورا کرنا ہے۔