پی ڈی پی صدر اور جموں وکشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے مرکزی سرکار کے فن حکمرانی کو ایک مرتبہ پھر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ ہر وہ شخص جو بھارت میں برسراقتدار مرکزی سرکار کے غلط فیصلوں اور اقدامات کے خلاف آواز اٹھاتاہے اسے پاکستانی ایجنٹ کا نام دیا جاتاہے۔ایس این ایس کے مطابق ایک ٹویٹ میں محبوبہ مفتی نے کہاکہ بھارت میں انسانی حقوق کے اداروں نے اس طرح کی کھلی خلاف ورزیوں پر توجہ دینا چھوڑ دیاہے اس لئے بقول ان کے اقوام متحدہ کو مداخلت کرنی چاہئے۔محبوبہ مفتی کا یہ ٹویٹ پارٹی کے محبوس لیڈر وحید پرہ کے خلاف دائر کئے گئے اس چارج شیٹ کے تناظر میں دیکھا جارہاہے جس میں ثانی الذکر پر الزام عائد کیا گیا کہ وہ جنگجوﺅں اور مین اسٹریم سیاستدانوں کے درمیان تعلقات کا سرگرم محرک تھا۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ جب بھارت کے انسانی حقوق کے اداروں نے اپنا کام کرنا چھوڑ دیاہے تو لوگ انصاف کی خاطر عالمی سطح کی بشری حقوق اداروں سے رجوع کرنے پر مجبورہیں۔انہوں نے اس بات پر سخت افسوس اور تشویش کا اظہار کیا کہ بھارت سرکار ہر اس شخص یا سیاستدان کو پاکستانی ایجنٹ کا الزام دیتی ہے جو اس کے کام کاج یا غلط پالیسیوں پر آواز اٹھاتاہے۔واضح رہے کہ پی ڈی پی سے وابستہ وحید پرہ پچھلے ایک سال سے نظر بند ہے اور ان کے خلا ف جموںوکشمیر پولیس نے ایک چارج شیٹ دائر کی جس میں انہیں جنگجوﺅں کا اہم سرمایہ قرار دیاگیا۔
130