231

مشرقی لداخ میں چینی فضائیہ کی اپنے حدود میں فوجی مشقیں

2درجن کے قریب لڑاکا طیاروں نے جنگی کرتب بازیوں کا مظاہرہ کیا


مشرقی لداخ میں پنگانگ جھیل اور دیگر کچھ حصوں میں بھارت اور چین کی فوج کے درمیان انخلاءسے متعلق اس سال فروری کے مہینے میں لئے گئے فیصلے کے بعد چین کے 2درجن کے قریب جنگی جہازوں نے پہلی بار بھارت کے ساتھ لگنے والی حقیقی کنٹرول لائن کے نزدیک مشقیں کیں جبکہ اس دوران چین کے فضائیہ نے جنگی نوعیت کی کرتب بازیوں کا بھی مظاہرہ کیا تاہم بھارتی فوج نے ان مشقوں کا نزدیکی سے مشاہدہ کیا۔دفاعی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مشرقی لداخ میں بھارت اورچین کے فوج کے درمیان گزشتہ سال جاری رسہ کشی نے اس وقت ایک نیا موڈ لے لیا جب پنگانگ جھیل کے متصل چینی فوج کی دراندازی کے مسئلے کو اس سال فروری میں ملیٹری سطح پر حل کرنے کے باوجود چین کے جنگی جہازوں نے گزشتہ ہفتہ حقیقی کنٹرول لائن کے اپنے حصے میں ڈرل کی جو جنگی نوعیت کی تھیں۔ان مشقوں میں تقریباً21سے 22جنگی جہازوں نے حصہ لیا۔دفاعی ذرائع کے مطابق چین کی فضائیہ نے ان مشقوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور یہ حقیقی کنٹرول لائن کے نزدیک چینی فوج کی جانب سے تعمیر کی گئی ائیر بیس پر انجام دی گئی۔اس میں چینی ساخت کے SU-27اور کچھ J-17 فائر جٹس بھی استعمال کئے گئے۔ذرائع نے مزید بتایا کہ چینی حدود میں ہونے والی ان مشقوں کا بھارتی فوج نے نزدیکی سے مشاہدہ کیا۔ذرائع کے مطابق چینی فوج نے حال ہی میں علاقے کے ہوٹن،گارگنسا،کاشغر،ہیو پنگ،دونکازونگ،لینزی اور پنگت ،سنکیانگ اور تبت کے علاقوں میں ائیر فیلڈس کو جدید خطوط پر استوار کیا ہے اور یہ مشقیں انہی فضائیہ اڈوں پر انجام دی گئیں۔بھارتی فوج نے بھی علاقے میں اپنی فضائیہ کی صلاحیتوں کو بڑھا دیا ہے جبکہ اپنی پوزیشن کو مزید مستحکم کرنے کیلئے MIG-29 بھی مسلسل گردش کررہے ہیں۔بھارتی فوج کے رافیل جنگی جہاز بھی لداخ میں موجود ہیں جو فرانس سے خریدے گئے ہیں۔بھارتی فوج کے پاس اس وقت 24رافیل جہاز ہیں جو دفاعی پوزیشن کو مضبوط کرنے کیلئے خریدے گئے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں