235

سوپور میں دن دھاڑے مسلح جنگجوﺅں کا سیکورٹی فورسز پر حملہ

دو فورسز اہلکار اور دو عام شہری از جاں ، پولیس سب انسپکٹر سمیت تین اہلکار زخمی


شمالی قصبہ سوپور میں سنیچروار کی صبح اس وقت افرا تفری اور خو ف کا ماحول پھیل گیا جب مسلح جنگجوﺅں نے سیکورٹی فورسز پر حملہ کرکے اندھا دھند گولیاں چلائی جس کے نتیجے میں دو فورسز اہلکار اور دو عام شہری از جاں ہو گئے جبکہ اسسٹنٹ سب انسپکٹر سمیت تین پولیس اہلکار زخمی ہو گئے جن کی حالت اسپتال میں نازک بنی ہوئی ہے۔ آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے حملے میں دو فورسز اہلکاروں سمیت چار افراد کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حملے میںلشکر طیبہ کا ہاتھ ہے اور حملہ آور جنگجوﺅں کی تلاش بڑے پیمانے پر شروع کر دی گئی ہے ۔ سی این آئی کے مطابق شمالی قصبہ سوپور میں اعلی صبح اس وقت خوگف و دہشت کی لہر دو ڑ گئی جب مسلح جنگجوﺅں نے دن دھاڑے مرکزی چوک میں سیکورٹی فورسز کی مشتر کہ پارٹی کو نشانہ بنا کر حملہ کیا ۔ ذرائع کے مطابق جنگجوﺅں نے پولیس اور فورسز کی ایک مشترکہ پارٹی پر حملہ کرتے ہوئے گولیاں چلائیں۔جنگجوﺅں کے حملے کے جواب میں پولیس اور فورسز اہلکاروں نے بھی گولیاں چلائیں جس سے وہاں افرا تفری کا ماحول پیدا ہوگیا اور لوگ گھبراہٹ کے عالم میں ادھر ادھر بھاگنے لگے۔حملے کی خبر پھیلتے ہی وہاں سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری پہنچ گئی جنہوں نے وہاں کئی فورسز اہلکاروں سمیت سات افرا د کو خون میں لت پت دیکھا جس کے ساتھ ہی تمام زخمیوں کو نزدیکی اسپتال علاج و معالجہ کیلئے منتقل کر دیا گیا جہاں دو فورسز اہلکار اور دو عام شہری زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھے ۔ حملے میں ہلاک ہونے والے دو پولیس اہلکاروں کی شناخت شوکت احمد ناربل سری نگر کے رہنے والے اور وسیم احمد چاڈوہ بڈگام کے رہنے والے کی حیثیت سے کی گئی جبکہ عام شہریوں کی شناخت بشیر احمد معراج پورہ سوپور کے رہنے والے اور منظور احمد شالہ شالیمار کالونی سوپور کے رہنے والے کی حیثیت سے کی گئی۔جبکہ دیگر تین جن میں پولیس کاسب انسپکٹر بھی ہے کو نازک حالت میں سرینگر منتقل کر دیا گیا ہے۔ آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے حملے میں دو فورسز اہلکاروں اور دو عام شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حملے میں لشکر طیبہ کے جنگجوﺅں ملوث ہے جن کی تلاش بڑے پیمانے پر شروع کر دی گئی ہے ۔ ادھر حملے کے ساتھ ہی علاقے میں سیکورٹی فورسز کی اضافی کمک پہنچ گئی جنہوں نے پورے علاقے میں تلاشی کارروائی عمل میں لائی تاہم آخری اطلاعات ملنے تک کسی کی گرفتار ی عمل میں نہیںلائی گئی ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں