ضلع اننت ناگ میں جیالوجی اینڈ مائننگ محکمہ میں رائلٹی کے نام پر وصول کئے گئے لاکھوں روپے کے رسید غبن ہونے کا سنسنی خیز انکشاف ہوا ہے جس کی محکمانہ سطح پر اعلیٰ سطحی تحقیقات شروع کی گئی ہے۔ ایس این ایس نمائندے نے اس سلسلے میں اہم معلومات اکٹھاکرتے ہوئے خبر دی ہے کہ ضلع اننت ناگ میں جیالوجی اینڈ مائننگ محکمہ میں گزشتہ 4سال کے دوران اینٹ بٹھ اور سٹون کریشر مالکان سے رائلٹی کے نام پر جو رقم وصول کی گئی ہے اس کا عشر و عشیر بھی سرکاری خزانے میں جمع نہیں کیا گیا ہے۔ نمائندے کے مطابق منرل آفیسر جیولاجی اینڈ مائننگ محکمہ کے ضلع افسر اننت ناگ کے دفتر میں حق اطلاعات قانون یا آر ٹی آئی کے تحت دائر کی گئی ایک درخواست کے جواب میں کہا گیاہے کہ ایف سی آئی نے سرکاری خزانے میں صرف ایک لاکھ 21ہزار روپے جمع کئے ہیں جبکہ رسید بک از نمبر 0696351 تا 0696400 تک کے 50رسید غائب ہیں جن کے بارے میں تحقیقات چل رہی ہے۔ نمائندے کے مطابق ضلع اننت میں کل 53اینٹ بٹھے اور 18سٹون کریشر ہیں۔سرکار ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے نمائندے نے بتایا کہ محکمہ جیولاجی ان بٹھوں سے رائلٹی کے نام پر سالانہ اڑھائی لاکھ روپے فی کس وصول کرتے ہیں جبکہ کریشر مالکان سے مٹیرئل نکالنے کے حساب سے رائلٹی وصول کی جارہی ہے جس کے حساب سے سرکاری خزانے میں لاکھوں روپے جمع ہوجانے چاہئے تھے لیکن اس کے عوض صرف ایک لاکھ 21 ہزار روپے کا حساب دستیاب ہے، جس کا پردہ فاش ہوا ہے۔ ایس این ایس نمائندے نے اس بارے میں محکمہ کے جوائنٹ ڈائریکٹر کاحکم دے دیا گیا ہے اور جو کوئی بھی ملوث پایا جائے گا اس کو قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ رسیدوں کا حساب لیا جائے گا اور سرکاری پیسے کو کہیں گم نہیں ہونے دیا جائے گا۔
124