258

سرکاری نوکریوں کیلئے بھرتی ضابطوں میں ترمیم، امیدوار کی جوائن کرنے سے پہلے 15 نکات کی ہوگی جانچ

مرکزی سرکار کی جانب سے جموں وکشمیر میں سیاسی ماحول پر دوسال سے جاری جمود کو توڑنے کی کوششوں کے بیچ لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا کی سربراہی والی انتظامیہ نے یونین ٹریٹری میں سرکاری نوکریوں کیلئے1997کے ضابطوں میں ترمیم کرتے ہوئے تعلیم یافتہ نوجوانوں کے کردار کی جانچ کیلئے 15نکات پر مشتمل ایک طویل حکمنامہ جاری کیا ہے جس کے مطابق اب کسی بھی امیدوار کو نوکری کیلئے بھرتی ہونے کے باوجود تب تک جوائن کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی جب تک کہ وہ ان 15نکات میں اہل قرار نہ پائے۔جنرل ایڈمنسٹریشن محکمہ کے سکریٹری کی جانب سے جاری کئے گئے اس حکمنامے کے تحت اب کے بعد سرکاری نوکریوں کیلئے بھرتی ہونے والے امیدواروںکی ذاتی تفصیل کے ساتھ ساتھ 5سال کے دوران استعمال کئے گئے سم کارڈوں ،بیرون ملک کے دوروں ،اپنے اوراپنے گھروالوں کے علاوہ سسرال وغیر ہ کی سیاسی وابستگیوں کی تفصیل کی بھی جانچ کی جائے گی۔ ایس این ایس کے مطابق جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے سکریٹری منوج کمار دویدی کی جانب سے پیر کو ایک حکم نامہ جاری کیا گیا ہے جس میں سرکاری نوکریوں سے متعلق 1997کے جموں وکشمیر سول سروسز ویری فکیشن آف کریکٹر اینڈ اینٹی سڈنٹس میں ترمیم کرتے ہوئے سرکاری نوکریوں کیلئے بھرتی ہونے والے تعلیم یافتہ نوجوانوں کی جوائن کرنے سے پہلے سی آئی ڈی ویری فکیشن لازمی قرار دی گئی ہے اور یہ ویری فکیشن ایک ماہ کے اندر اندر مکمل ہوجانی چاہئے ۔حالانکہ ناگزیر صورت میں سی آئی ڈی محکمہ کو متعلقہ محکمہ سے پیشگی اجازت لینے کی صورت میں 2ماہ کے اندر امیدوار کی ویری فکیشن مکمل کرنے کا بھی اختیار دیا گیا ہے۔اس حیران کن اہمیت کے حامل حکم نامے کی سفارش سال 2020کے دوران سابق چیف سیکرٹری بی وی آر سبھرامنیم کی صدارت میں تشکیل دی گئی خصوصی کمیٹی نے کی ہے جس کے مطابق بھرتی ہونے والے امیدوار کو تعلیم سے متعلق15سال تک کی تفصیل، 5سال کے دوران استعما ل کئے گئے موبائل نمبرات کی تفصیل ،شادی شدہ ہونے کی صورت میں سسرال کی مکمل جانکاری اور بینک قرضوں سے متعلق تفصیل کی سی آئی ڈی جانچ کرے گا۔اس سلسلے میں ایک تفصیلی مطبوعہ فارم جاری کیا گیا ہے جس میں مختلف کالم رکھے گئے ہیں اور امیدواروں کو ان کالموں کی تفصیل بھر کر تصدیق شدہ کاپی بھرتی ایجنسی کو پیش کرنی ہے۔اس میں امیدوار کو ذاتی تفصیل کے علاوہ گاڑی کا رجسٹریشن نمبر ،ای میل،سوشل میڈیا یا ویب سائٹ کا اکاﺅنٹ،بینک اور پوسٹ آفس اکاﺅنٹ نمبر بھی ظاہر کرنے ہیں۔متعلقہ بھرتی ایجنسی امیدوار سے یہ سبھی تفصیل حاصل کرنے کے بعد لفافہ بند صورت میں سی آئی ڈی کو روانہ کرے گی جو ویری فکیشن مکمل کرنے کے بعد واپس بھی اس کو لفافہ بند صورت میں ہی بھیجے گا۔اگر کسی امیدوار کی ویری فکیشن ایک ماہ کے اندر کچھ وجوہات کی بنا پر مکمل نہیں ہوگی تو اس صورت میں بھرتی ایجنسی سے دوسرے ماہ کی اجازت بھی حاصل کی جائےگی البتہ دو ماہ کے دوران ہی ویری فکیشن کا عمل بہر صورت مکمل ہوجانا چاہئے۔غلط انفارمیشن فراہم کرنے کی صورت میں امیدوار کی تعیناتی کا لعدم قرار دی جائیگی۔امیدوارکے خلاف اگرپولیس میں کیس درج ہو ،یا گرفتار وغیر ہ کبھی ہوا ہو تو اس کی بھی مکمل تفصیل فراہم کرنی ہے۔پوشیدہ رکھنے کی صورت میں اس کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔بھرتی ہونے والے امیدوار نے 15سال تک کس سکول میں پڑھا ہے ا س کی بھی جانچ کی جائے گی جبکہ اس کے بعد کالج اور یونیورسٹی سطح کی تعلیم سے متعلق تفصیل بھی جانچ کی جائے گی۔اگر کسی امیدوار نے پاکستان یا پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں تعلیم حاصل کی ہو تو اس کے وہاں قیام اور تعلقات کی بھی جانچ کی جائے گی۔امید وار کے 5سال کے دوران غیر ملکی دوروں،ان کے مقصد،ملک اور میزبانوں کی جانچ بھی سی آئی ڈی ویری فکیشن کا حصہ قرار دیا گیا ہے۔شادی شدہ ہونے کی صورت میں اگر امید وار کی بیوی نے غیر ملکی دورہ کیا ہو تو اس کے 5سال کے دوروں وغیر ہ کی بھی جانچ ہوگی۔ہر بھرتی ہونے والے امیدوار کوسیاسی تنظیموں سے وابستگی،ممبر شپ،سیاسی سرگرمیوں،افراد خانہ کی سیاسی وابستگی،درج کیسوں یا کسی بھی رشتہ داریا افراد خانہ کو جنگی قیدی ہونے یا دشمن ملک میں قید ہونے کی تفصیل بھی فراہم کرنی ہے۔اس بات کی بھی جانچ کی جائے گی کہ بھرتی ہونے والا امیدوار جماعت اسلامی یاکسی دوسری ممنوعہ تنظیم یا جماعت کا ممبر تو نہیں ہے۔ امیدوار کی جائے پیدائش ،قومیت ،مذہب اور 1990کے بعد کشمیر سے ہجرت کرنے وغیر ہ کی بھی جانچ کی جائے گی۔ اس بات کی بھی جانچ ہوگی کہ امیدوار یا اس کے گھر کا کوئی فرد یا رشتہ دار کسی غیر ملکی تنظیم یا فنڈنگ ایجنسی کا ممبر نہیں ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں