224

گپکار الائنس کا 24 جون کی کل جماعتی میٹنگ میں شرکت کرنے کا فیصلہ

گپکار الائنس نے باالآخر وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر صدارت مجوزہ میٹنگ میں شرکت کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ الائنس نے کہا ہے کہ جن لوگوں کو 24جولائی میں منعقد ہونے والے اجلاس میں شرکت کرنے کی دعوت دی گئی ہے وہ سبھی لیڈران دلی جائیں گے ۔ اس دوران اتحاد کے ترجمان محمد یوسف تاریگامی نے کہا کہ میٹنگ میں متفقہ طور پر یہ فیصلہ لیا گیا ہے کہ اتحاد میں شامل لیڈران مجوزہ میٹنگ میں شرکت کریں گے جہاں ہم اپنا نقطہ نظر مرکزی سرکار کے سامنے رکھ سکیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ آخر کار مذاکرات سے ہی تمام مسائل کا حل نکل سکتا ہے اور ہم مذاکرات کے خلاف نہیں ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق 24جون کو نئی دلی میں وزیر اعظم کی قیادت میں منعقد ہونے والی میٹنگ میں شرکت کرنے کا فیصلہ گپکار الائنس نے کرلیا ہے ۔ گپکار الائنس نامی مین اسٹریم سیاسی پارٹیوں کے اتحاد نے منگل کو فیصلہ کیا کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں ہونے والی کل جماعتی میٹنگ میں شرکت کرے گا۔یہ اہم فیصلہ الائنس کی ایک میٹنگ کے دوران لیاگیا جو اتحاد کے سربراہ اور نیشنل کانفرنس کے صدرڈاکٹر فاروق عبد اللہ کی رہائش گاہ پر منعقد ہوئی اور جس میں الائنس کے سبھی نمائندوں نے شرکت کی۔ میٹنگ کے دوران نئی دلی کی طرف سے ملنے والی دعوت پر مفصل غور کرکے فیصلہ لیا گیا کہ الائنس کے لیڈران کل جماعتی میٹنگ میں شامل ہوکراپنا مطالبہ پیش کریں گے۔ ذرائع کے مطابق میٹنگ کے اختتام پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے الائنس کے سربراہ اور نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ جن لیڈروں کو کل جماعتی میٹنگ میں شمولیت کی دعوت ملی ہے وہ سب اس میں شامل ہونگے۔انہوں نے کہا کہ ہم مذاکرات کے خلاف نہیں ہے البتہ مذاکرات برائے نام نہ ہوں اس کا مرکزی سرکار کو خیال رکھنا چاہئے ۔اس دوران الائنس کے ترجمان یوسف تاریگامی کا کہنا تھا”ہم مل کر عوامی خواہشات کی نمائندگی کریں گے اور اپنا نقطہ نظر مرکزی سرکار کے سامنے رکھیں گے ۔ انہوںنے کہا کہ جموں کشمیر کے عوام کی فلاح و بہبود اوریہاں کے عوام کی منشاءکو مد نظر رکھتے ہوئے ہم اپنے مسائل اور مطالبات مرکز کے سامنے رکھیں گے ۔ اس موقع پر پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ کل جماعتی میٹنگ کے دوران قیدیوں کی رہائی اورا±ن کی سرینگر منتقلی پر بھی زور دیا جائے گا۔انہوںنے کہا کہ بھارت کے مختلف جیلوں میں جموں کشمیر سے تعلق رکھنے والے تمام سیاسی قیدیوں کی جموں کشمیر کے جیلوں میں منتقلی بھی ایک بڑا مسئلہ ہے جس کا ہم پہلے بھی مطالبہ کرچکے ہیں ۔ ادھر الائنس کے ایک اور لیڈر مظفر شاہ کا کہنا تھا” دفعہ370اوردفعہ35Aکو لیکر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا“۔انہوںنے کہا کہ لوگوں کے حقوق کے ساتھ کوئی کھلواڑ نہیں ہوگا اور ناہی ایسا کچھ ہوگا جس سے عوام کی امیدیں ختم ہوں ۔ واضح رہے کہ گپکار الائنس نامی فورم کا قیام گذشتہ برس عمل میں لایا گیا تھا جس کا مطالبہ ہے کہ جموں کشمیر کی خصوصی آئینی پوزیشن بحال کی جائے۔یاد رہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی میں جموں کشمیر سے متعلق کل جماعتی میٹنگ24جون کو نئی دلی میںطے ہے اور اس میں14مین اسٹریم سیاسی لیڈران کو شمولیت کی دعوت دی گئی ہے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی میں منعقد ہونے والی میٹنگ کے بارے میں نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے پارٹی لیڈران کی میٹنگ کے بعد فیصلہ کیا تھا کہ گپکار اتحاد میں جو اجتماعی فیصلہ ہوگا اس پر عمل کیا جائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں