نئی دہلی : وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں جموں و کشمیر کو لے کر میٹنگ ختم ہوگئی ہے ۔ وزیر اعظم مودی کی رہائش گاہ پر یہ میٹنگ تقریبا چار گھنٹوں تک چلی ۔ اس میٹنگ میں جموں و کشمیر کی آٹھ سیاسی پارٹیوں کے 14لیڈران نے شرکت کی ۔ آرٹیکل 370 کو ہٹائے جانے کے تقریبا دو سالوں کے بعد مرکزی حکومت کی جانب سے ریاست کے سیاسی لیڈروں کے ساتھ بات چیت کی گئی ہے ۔ اس میٹنگ میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ ، این ایس اے اجیت ڈوبھال، مرکزی وزیر جتیندر سنگھ ، جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے علاوہ مرکز کے دیگر کئی سینئر افسران بھی موجود تھے ۔
وزیر اعظم مودی کی میٹنگ کے بعد جموں و کشمیر بی جے پی کے صدر رویندر روینا نے کہا کہ بہت ہی اچھی میٹنگ ہوئی ۔ کشمیر کے سبھی سینئر لیڈروں نے اس میٹنگ میں شرکت کی ۔ میٹنگ میں وزیر اعظم نے کشمیر کے روشن مستقبل کیلئے پورا تعاون دینے کی بات کہی ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کشمیر کے سبھی لوگ میرے دل میں بستے ہیں ۔ کشمیر کی ترقی اور بھلائی کیلئے کام کریں گے ۔
وہیں کانگریس کے سینئر لیڈر غلام نبی آزاد نے کہا کہ جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ جلد واپس ملے، اسمبلی انتخابات فورا کرائے جائیں ، روزگار کو لے کر ڈومیسائل کے دہائیوں سے چلے آرہے قوانین برقرار رہیں ، کشمیری پنڈتوں کی واپسی اور بازآبادکاری کا بندوبست ہو ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی تقسیم نہیں ہونی چاہئے ۔
جانکاری کے مطابق میٹنگ میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے ذریعہ سبھی کا خیرمقدم کیا گیا ، جس کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے افتتاحی باتیں کہی گئیں ۔ وزیر اعظم کے بعد کشمیر کے دیگر لیڈران نے اپنی اپنی باتیں پیش کیں ۔
آپ کو بتادیں کہ وزیر اعظم مودی کی زیر صدارت اس میں میٹنگ میں جموں و کشمیر کی سیاسی پارٹیوں کے 14 لیڈران نے شرکت کی ، جس میں نیشنل کانفرنس کے فاروق عبداللہ اور پی ڈی پی لیڈر محبوبہ مفتی وغیرہ شامل تھیں ۔
میٹنگ س پہلے فاروق عبداللہ نے کہا کہ وہ پاکستان وغیرہ سے بات چیت نہیں کرتے ہیں ، انہیں اپنے وطن اور اپنے وطن کے وزیر اعظم کے ساتھ بات کرنی ہے ۔