جموں وکشمیر میں عوام کا اعتماد بحال کرنے کیلئے سابق وزیر اعظم اور بی جے پی کے بانی لیڈر اٹل بہاری واجپائی کے نعرہ”جمہوریت ،کشمیریت اور انسانیت “کے بعد”دل کی دوری اور دلی کی دوری“ختم کرنے کی ضرورت کا اعلان کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ جموں وکشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرنے کے ساتھ ساتھ حد بندی اور اسمبلی انتخابات بھی عمل میں لائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کے جان ومال کو تحفظ فراہم کیا جائے گا اور نیا کشمیر تعمیر کرنے کیلئے ترقیاتی عمل کو بھی تیز تر کیا جائے گا۔ایس این ایس کے مطابق راجدھانی دلی میں اپنی سرکاری رہائش گاہ پرجموں وکشمیر کی 8مین اسٹریم سیاسی جماعتوں کے 14سرکردہ لیڈروں کے ساتھ جن میں 4سابق وزرائے اعلیٰ اور 4نائب وزرائے اعلیٰ بھی شامل تھے ،طلب کی گئی پونے 4گھنٹے کی طویل اور تفصیلی کل جماعتی میٹنگ میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اعلان کیا ہے کہ جموں وکشمیر میں عوام کی راحت رسانی اور اعتماد کی بحالی کیلئے دل کی دوری اور دلی کی دوری ختم کرنے کی ضرورت ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ بی جے پی عوام کے مسائل اور مشکلات کو سمجھتی ہے اور ان کو دورکرنے کی بھی عہد بند ہے۔انہوں نے کہا کہ5اگست 2019کو لئے گئے فیصلے کے وقت عوام کے ساتھ ریاست کا درجہ بحال کرنے کا جو وعدہ کیا گیا ہے وہ بہت جلدپورا کیا جائے گا۔کل جماعتی میٹنگ میں شامل لیڈروں کے ساتھ ایک خوشگوار ماحول میں جموں وکشمیر سے متعلق ان کی آراءاور مطالبات کو سماعت کرنے کے بعد وزیر اعظم نے کہا کہ مرکزی سرکار جموں وکشمیر میں بہت جلد حد بندی کے عمل کو پورا کرے گی جس کے بعد اسمبلی الیکشن بھی منعقد کئے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ عوام کے مسائل اور مشکلات کو دور کرنے کی کوششوں میں سرعت لائی جائے گی جبکہ تشدد کو روکنے میں بھی مزید اقدام کئے جائیں گے۔وزیر اعظم نے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کے عہد بند ہیں کہ خطے میں بے گناہ شہریوں کی ہلاکتوں کا سلسلہ فوری طور بند ہوجائے اور ایک ایسا ماحول تیار ہوسکے کہ ہر ایک امن اور آشتی کے ماحول میں زندگی بسر کرسکے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ان کیلئے ایک بھی اہم شہری کی ہلاکت دکھ اور تکلیف کی بات ہے۔انہوں نے لوگوں کی ترقی کے ساتھ ساتھ الیکشن کی اہمیت بھی اجاگر کی اور کہا کہ سبھی جماعتوں کو جمہوری نظام مستحکم کرنے کیلئے اپنا رول ادا کرنا چاہئے۔وزیر داخلہ امیت شاہ ،ڈاکٹر جتندر سنگھ ،جموں وکشمیر کے ایل جی منوج سنہا ،نیشنل کانفرنس کے عمر عبداللہ ،ڈاکٹر فاروق عبداللہ ،کانگریس کے غلا م نبی آزاد ،غلام احمد میر،تارا چند،پنتھر س پارٹی کے پروفیسر بھیم سنگھ ،بی جے پی کے رویندر رینہ،ڈاکٹر نرمل سنگھ،کویندر گپتا،پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی،پیوپلز کانفرنس کے سجادغنی لون،مظفر حسین بیگ،اپنی پارٹی کے الطاف بخاری اور کمیونسٹ پارٹی کے محمد یوسف تاریگامی میٹنگ میں شریک تھے۔
297