دارالعلوم سراج العلوم کے سربراہ سمیت متعدد افراد گرفتار، اہم دستاویزات ضبط کرنے کا دعویٰ
سرینگر/وادی کے مختلف علاقوں میں اتوار کے روز (قومی تحقیقاتی ایجنسی) این آئی اے نے مختلف جگہوں پر چھاپے مارے جس دوران متعدد افراد کی گرفتار ی عمل میں لائی گئی ہے جن میں ”سراج العلوم “کے نام سے ایک دارالعلوم (اسلامی مدرسہ) سربراہ بھی شامل ہیں۔ اس موقعے پر این آئی اے کی ٹیم نے اہم دستاویزات ضبط کرنے کا بھی دعویٰ کیا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق قومی تحقیقاتی ٹیم (این آئی اے) نے اتوار کے روز وادی کشمیر میں متعدد مقامات پر چھاپے مارے اور یہاں ایک "سراج العلوم” کے نام سے ایک دارالعلوم (اسلامی مدرسہ) کے چیئرمین سمیت متعدد افراد کو گرفتار کیا۔ذرائع نے بتایا کہ این آئی اے کی ٹیم نے جموں وکشمیر پولیس اور نیم فوجی دستہ کے سی آر پی ایف کے ساتھ مل کر جنوبی کشمیر اور سری نگر میں کئی مقامات پر چھاپے مارے جن کے بارے میں ابھی تک کچھ معلوم نہیں تھا۔ان کا کہنا تھا کہ این آئی اے کی ٹیم نے دلال محلہ نواب بازار سری نگر کے دارالعلوم ‘سراج العلوم’ پر چھاپہ مارا اور دفتر کے کچھ ریکارڈ اور ایک لیپ ٹاپ بھی قبضے میں لے لیا ہے ، اس کے علاوہ اس کے چیئرمین عدنان احمد ندوی ولد نور دین بٹ حاکہ بازار حول کو بھی گرفتار کیا ہے۔ یہ ادارہ یوپی کے اسلامی مدرسے سے وابستہ ہے۔این آئی اے کی ٹیم نے سرینگر کے بعد جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے مختلف علاقوں میں بھی چھاپہ مار کارروائیاں جار رکھیں جس دوران متعداد افراد کو گرفتار کیا گیا جن میں 28سالہ جاوید احمد میر ، ایم بی اے جو کہ پیشے سے دکاندار ہے ولد محمد شعبان میر ساکن سنسومہ کے علاوہ عمر بٹ ولد نثار احمد بٹ ساکن ماگرے محلہ اچھہ بل جس کے متعلق بتایا جاتا ہے کہ وہ اچھہ بل میں ایک ریڈی میڈ گارمنٹس کی دکان چلاتا ہے ۔اویس احدم بٹ (لیب ٹکنیشن ) ولد نثار احمد بٹ عمر 26برس جو پیشے سے دکاندار ہے کے علاوہ زیشان امین ملک ولد محمد اممین ملک ساکن پوشرو نوگام اچھہ بل شامل ہیں۔