143

نیو کالونی پلوامہ میں شبانہ معرکہ آرائی،غیر ملکی لشکر کمانڈر دومقامی ساتھیوں سمیت جاں بحق

جھڑپ کے بعد پلوامہ میں سخت ترین بندشوں کا نفاذ ، ضلع میںموبائیل انٹر نیٹ خدمات معطل


سرینگر/ وادی کے شمال و جنوب میں جنگجومخالف آپریشنوں میں گزشتہ کئی دنوں سے تیزی کے بیچ نیو کالونی پلوامہ میں دوران شب سیکورٹی فورسز اور جنگجوﺅں کے مابین مسلح تصادم آرائی میں کمانڈر سمیت عسکری تنظیم لشکر طیبہ سے وابستہ تین جنگجو جاں بحق ہو گئے جبکہ دو رہائشی مکانات کو بھی نقصان پہنچ گیا ۔ پولیس نے جھڑپ میں تین جنگجوﺅں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ تینوں کو خود سپردگی کا بھر پور موقعہ دیا گیا تاہم انہوں نے پیشکش ٹھکرادی ۔ ادھر جھڑپ کے ساتھ ہی مین ٹاون پلوامہ میں سخت ترین کرفیو کا نفاذ عمل میں لایا گیا جبکہ ضلع بھر میں موبائیل انٹر نیٹ خدمات معطل کر دی گئی ۔ سی این آئی کے مطابق مین ٹاون پلوامہ میں اسپتا ل روڑ پر نیو کالونی علاقے میں جنگجوﺅں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد فوج کے 55آر آر ، سی آر پی ایف اور پلوامہ پولیس نے مشتر کہ طور علاقے کو منگل اور بدھ کی درمیانی رات کو تلاشی آپریشن شروع کر دیا ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جونہی علاقے میں تلاشی آپریشن شروع کر دیا گیا تو وہاں ایک رہائشی مکان میں چھپے بیٹھے جنگجوﺅں نے فرار ہونے کی کوشش میں فورسز پر فائرنگ کی جس کے ساتھ ہی علاقے میں دو بددو جھڑپ شروع ہوئی۔ ذرائع کے مطابق اسی دوران فورسز کی اضافی کمک علاقے کی جانب روانہ کی گئی جنہوں نے پورے علاقے کو سیل کر دیا اور جنگجوﺅں کے فرار ہونے کے تمام راستے سیل کر دئے گئے ۔ذرائع کے مطابق ابتدائی جھڑپ کے ساتھ ہی علاقے میں شدید گولیوں کا تبادلہ ہواور علاقے کو مکمل طور پر سیل کیا گیا تاکہ جنگجو ﺅں کو فرار ہونے کا موقعہ نہ ملا ۔ ذرائع کے مطابق ابتدائی فائرنگ کے ساتھ ہی علاقے میں خوف و ہر اس کا ماحول پھیل گیا جبکہ فائرنگ کے ساتھ ہی تمام راستوں کو سیل کر دیا گیا اور محصور جنگجوﺅں کے خلاف آپریشن شروع کر دیا گیا ۔ معلوم ہوا ہے کہ اندھیرے کی وجہ سے آپریشن کچھ دیر تک ملتوی کر دیا گیا اور جونہی بدھ کی صبح روشنی کی پہلی کرن چھا گئی تو چھپے بیٹھے جنگجوﺅں کو سرینڈر کرنے کی پیشکش کی گئی تاہم انہوں نے پیشکش ٹھکرای دی جس کے بعد طرفین کے مابین گولیوں کا تبادلہ دوبارہ شروع ہو گیا اور وقفے وقفے سے جاری گولی باری جاری رہی جس کے بعد سیکورٹی فورسز نے اس مکان جس میں جنگجو چھپے بیٹھے تھے کو بارودی مواد سے اڑا دیا اور جونہی علاقے میں گولیوں کا تبادلہ رک گیا تو وہاں سے تین جنگجوﺅںکی نعشیں بر آمد ہوئی جن میں سے ایک کے بارے میں بتایا گیا کہ وہ پاکستانی لشکر طیبہ کمانڈر اعجاز عرف ابو ہریرہ ہے جبکہ مزید دو کی شناخت جاوید احمد راتھر ولد عبد الغنی ساکن ٹہاب پلوامہ اور شاہنواز گنائی ولد نذیر احمد ساکن سامبورہ پانپور کے طور ہوئی ہے۔ ان کے قبضہ سے دو اے کے 47 رائفلیں اور ایک پستول برآمد کی گئی ہے۔ آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے جھڑ پ میں تین جنگجوﺅں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مارے گئے تین عسکریت پسندوں میں پاکستانی لشکر طیبہ کمانڈر اعجاز عرف ابو ہریرہ بھی شامل ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘اعجاز کے ساتھ مارے گئے دو دیگر عسکریت پسند مقامی ہیں۔ اس کامیابی کے لیے سیکورٹی فورسز مبارکبادی کی مستحق ہیں۔ادھر جھڑپ کی شروعات کے ساتھ ہی انتظامیہ نے ضلع میں دوران شب سے ہی انٹرنیٹ خدمات کو معطل کردیا ہے۔ وہیں پلوامہ میں کرفیو کا نفاذ بھی عمل میں لایا گیا ہے۔جس کے نتیجے میںمعمول کی زندگی متاثر رہی ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں