جموں کشمیر میں حالات ساز گار ہونے کے ساتھ ہی موزون وقت پر ریاستی درجہ بحال کیا جائے گا کی بات کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ مرکزی سرکار جموں کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرنے کی وعدہ بند ہے اور اسکو پورا کیا جائے گا ۔ اسی دوران انہوں نے کہا کہ سال 2020 میں جموں کشمیر میں عسکری واقعات میں 59فیصدی کمی ریکارڈ کی گئی۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق راجیہ سبھا میں ایک سوال کے جواب میں مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نیتی آئند رائے نے کہا کہ جموں کشمیر کا ریاستی درجہ موزون وقت پر بحال کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی سرکار نے پہلے ہی اس کا اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے وعدے پر کار بند ہے اور اس میں کوئی بھی فرق نہیں کی جائے گی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی سرکار چاہتی ہے کہ جموں کشمیر کے حالات معمول پر آئیں اور اس کیلئے بھی کوششیں کی جا رہی ہے ۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ جموں کشمیر میں امن و امان کی بحال پہلی ترجیحات میں شامل ہے اور مرکزی سرکار کا پہلا قدم یہی ہے کہ جموں کشمیر میں امن کی صورتحال بحال ہو اس کے بعد ہی وہاں کا ریاستی درجہ بحال کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کی خصوصی پوزیشن کے خاتمہ کے بعد جموں کشمیر میں بندشوں کا نفاذ ملک کی سیکورٹی اور سلامتی کیلئے لازمی تھی اور اس وقت جو بھی کیا گیا وہ لوگوں کی مفاد میں تھا ۔ انہوں نے کہا کہ وقت کے ساتھ ساتھ صورتحال کا جائیز ہ لیا گیا ۔ جس کے بعد انٹر نیٹ سروس کی خدمات بھی بحال کی گئی جبکہ بندشیں بھی ہٹائی گئی ۔ قابل ذکر ہے کہ اگست 2019میں مرکزی سرکار نے جموں کشمیر کی خصوصی پوزیشن دفعہ 370کو ختم کر د یا گیا جس کے بعد جموں کشمیر اور لداخ کو یونین ٹریٹر ی میں تبدیل کر دیا گیا ۔ اسی دوران وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ سال 2019کے مقابلے میں سال 2020میں جموں کشمیر میں عسکری واقعات میں کافی کمی آئی ہے اور سال 2020 میں ان واقعات میں 59فیصدی کمی ریکارڈ کی گئی ہے ۔ آنند نے مزید کہا کہ جموں کشمیر کے حالات کافی پُر سکون ہے جبکہ کشمیر میں اب تمام تجارتی و کاروباری سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری ہے ۔
126