122

دفعہ 370 ہٹانے کے دو سال مکمل ہونے پر پی ڈی پی لیڈران کا سرینگر میں احتجاج

جموں کشمیر سے دفعہ 370ہٹانے کے دو سال مکمل ہونے پر پیپلز ڈیموکرٹیک پارٹی نے مرکزی سرکار کے فیصلہ پر پارٹی صدر محبوبہ مفتی کی صدارت میں سرینگر میں ایک احتجاجی ریلی نکالی جس دوران انہوں نے پانچ اگست 2019کے فیصلے کو نا منظور قرار دیا ۔ اس موقعہ پر پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے ایک مرتبہ پھر خطے میں امن کی بحالی کیلئے ہند پاک کے مابین بات چیت پر زور دیا جبکہ انہوں نے الزام عائد کر دیا کہ باہر سے کچھ زر خرید صحافیوں کو کشمیر روانہ کیا گیا ہے تاکہ وہ یہاں کے حالات کو معمول کے مطابق دکھا سکیں ۔ سی این آئی کے مطابق پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے مرکزی حکومت کے پانچ اگست 2019 کے فیصلوں کی دوسری برسی کے موقع پر جمعرات کو سرینگر میں احتجاجی ریلی نکالی ۔ سٹی رپورٹر کے مطابق پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کی سربراہی میں پارٹی لیڈران و کارکنان نے پارٹی آفس واقع شیر کشمیر پارک سے لالچوک کی طرف پیش قدمی کرنے کی کوشش کی تاہم وہاں تعینات سیکورٹی فورسز نے انہیں ایسا کرنے سے روک دیا۔ اس موقعہ پر احتجاجی مظاہرین نے "پانچ اگست کا کالا قانون نامنظور نامنظور”، ’ہمارا آئین بحال کرو بحال کرو’ وغیرہ جیسے نعرے بلند کئے ۔ اس دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے اس بات پر زور دیا کہ ہندپاک کو چاہئے کہ وہ بات چیت کا راستہ اختیار کر لیں تاکہ جموں کشمیر میں امن کی صورتحال قائم ہو سکے ۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ جب بھارت نے جنگ بندی معاہدے کیلئے پاکستان سے بات کی ہے تو کیوں نہیں دونوں ممالک کے مابین کشمیر مسئلے کو حل کرنے کیلئے بات چیت نہ ہو سکے ۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر ہند پاک کے مابین امن کیلئے ایک پل کے بطور کام کر سکتا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی جس دن کی خوشی منا رہا ہے کشمیری عوام اس دن کو یوم سیاہ کے بطور منا رہے ہیں کیونکہ بی جے پی نے جموں کشمیر کو اپنی پالیسوں سے تباہ کر دیا ہے ۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ ہمارے حقوق چھین لیں گئے ہیں اور ہم سے جو چھین لیا گیا ہے اس کو ہم واپس لیں گے ۔ محبوبہ مفتی نے الزام عائد کیا ہے کہ کچھ زر خرید صحافی باہر سے کشمیر لائے گئے ہیں تاکہ وہ دکھائے کہ کشمیر کے حالات بالکل معمول پر ہے تاہم ایسا کچھ نہیں ہے ، دکانداروں کو حراساں کیا گیا اور انہیں دکانیں کھولنے پر مجبور کیا گیا ۔ آٹو ڈرائیوروں کو سڑکوں پر چلنے کیلئے مجبور کیا گیا اور کشمیری عوام کو کمزور کرنے کیلئے ہر طرح کے ہتھکنڈے اپنائیں جا رہے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں