امسال 15 اگست کو پہلی مرتبہ یوم آزادی کی تقریب پر نہ ہی فون بند ہوئے اور نہ تو انٹر نیٹ سروس معطل کی گئی جس کے نتیجے میں صارفین نے راحت کی سانس لی ۔سی این آئی نمائندے کے مطابق جموں کشمیر بالخصوص وادی میں 15اگست کی تقریبات کے لئے حسب سابقہ زمینی سطح پر حفاظت کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے ۔اگرچہ ہر سال 15اگست کی صبح سے ہی موبائیل فون اور انٹر نیٹ خدمات معطل کی جاتی تھی تاہم امسال ایسا نہیں کیا گیا اور موبائیل کے ساتھ ساتھ انٹر نیٹ خدمات بھی معمول کے مطابق جاری رہی ۔ اتوار کی صبح ہی آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے ٹویٹر پر اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا تھا کہ امسال یوم آزادی کے موقعہ پر نہ تو انٹر نیٹ بند ہے اور نہ ہی کہیں بندشیں ہے ۔ اسی دوران امسال یوم آزادی کے موقعہ پر فون اور انٹر نیٹ خدمات معمول کے مطابق جاری رہنے سے صارفین نے راحت کی سانس لی ۔قابل ذکر ہے کہ جموں کشمیر میں سال2004میں موبائیل سہولیات شروع ہونے کے بعد 15اگست اور26جنوری کے موقعوں پر سیکورٹی خدشات کے پیش نظردوپہرتک موبائیل سروس احتیاط کے بطور بند رکھی جاتی ہے اور یہ سلسلہ اِس بار بھی دہرایا گیا۔تاہم امسال صرف موبائیل انٹر نیٹ اورفون کالز پر کوئی بھی اثر نہیں پڑا ۔
148