136

منی لانڈرنگ کیس : پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کی والدہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے سامنے پیش

نئے کشمیر میں سیاسی کارکنوں ، صحافیوں کو سچ بولنے کیلئے سزا دی جا رہی ہے / محبوبہ مفتی


منی لانڈرنگ کیس میں پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کی والدہ گلشن نذیر بدھ کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے سامنے پیش ہوئی جس دوران ان سے قریب تین گھنٹے پوچھ گچھ کی گئیں ۔ اسی دوران محبوبہ مفتی نے الزام عائد کیا کہ نئے کشمیر میں سیاسی کارکنوں ، صحافیوں اور دیگر لوگوں کو سچ بولنے کیلئے سزا دی جا رہی ہے ۔ سی این آئی کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں کئی مرتبہ سمن جاری کرنے کے بعد بدھ کو پیپلز ڈیموکرٹیک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی کی والدہ گلشن نذیر سرینگر میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے سامنے پیش ہوئیں ۔ ان کے ہمراہ ان کی بیٹی محبوبہ مفتی بھی تھیں ۔ راج باغ سرینگر میں انورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے دفتر میںمحبوبہ مفتی کی والدہ گلشن نذیر سے قریب تین گھنٹے کی پوچھ تاچھ کی گئیں ۔ معلوم ہوا ہے کہ محبوبہ مفتی اور ان کی والدہ صبح کے 11بجکر 30منٹ پر ای ڈی کے دفتر پہنچ گئے جہاں سے وہ قریب 2بجکر 30منٹ پر باہر آئیں ۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے دفتر سے باہرآتے ہی میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے الزام عائد کیا کہ نئے کشمیر کے تحت کشمیر میں سچ بولنے پر سیاسی کارکنوں اور صحافیوںکا سزا دی جا تی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ این آئی اے اور ای ڈی جن کو دیگر کئی مقاصد کیلئے قائم کیا گیا تھا تاہم اب حکومتِ ہند سیاسی مخالفین کو ڈرانے کے لیے ایجنسیوں کا غلط استعمال کررہی ہے۔ انہوںنے کہا کہ میری والدہ کو سمن اسی لیے بھیجا گیا کیونکہ پی ڈی پی نے حدبندی کمیشن سے ملنے سے انکار کردیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ واں ماہ کی 5 اگست کو پی ڈی پی نے پ±رامن احتجاج نکالا تو ای ڈی کی جانب سے سمن آیا۔محبوبہ مفتی نے میڈیا کو بتایا کہ بی جے حکومت تحقیقاتی ایجنسیز کو سیاسی حریفوں کے خلاف بطورِ انتقام استعمال کررہی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ای ڈی کی جانب سے منی لانڈرنگ ایکٹ 2002 کے تحت گلشن نذیر کو طلب کیا جارہا تھا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں