جموں کشمیر میں جاری کورونا لاک ڈاﺅن کے چلتے لازمی خدمات کو بنا کسی خلل کے بحال رکھنے کے دعوﺅں کے بیچ ای کامراس اور کورئیر سروس والوں نے الزام عائد کیا ہے کہ انہیں جگہ جگہ رک کر آگے جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے جبکہ کئی مقامات پر ان کے موٹر سائیکل اور گاڑیاں بھی ضبط کر لی گئی ہے جس کے نتیجے میں ان کا کام متاثر ہو گیا ہے ۔ سی این آئی کو سرینگر کے مختلف علاقوں میں ای کامراس اور کورئیر سروس چلنے والے منتظمین نے بتایا کہ جموں کشمیر میں کورونا کوفیو کی مرکزی گائیڈ لائیز کے تحت کورئیر اور ای کامراس لازمی خدمات میں رکھی گئی ہے تاہم اس لازمی سروس سے وابستہ افراد کو سرینگر کے ساتھ ساتھ دیگر اضلاع میں بھی چلنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے جس سے ان کا کام بری طرح سے متاثر ہو گیا ہے جبکہ سینکڑوں نوجوانوں کا زورگار بھی ختم ہو نے کا آیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ باہر کی ریاستوں میں ای کامرا س اور کورئیر سروس بنا کسی خلل کے جاری ہے اور کمپنیوں کی جانب سے جموں کشمیر خاص طور پر سرینگر کیلئے بھی سروس جاری ہے تاہم سرینگر میں انہیں کہیں بھی چلنے کی اجازت نہیں دی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ سرکار نے اس سروس کو بنا خلل کے جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے اور اس سروس کو لازمی خدمات میں رکھا گیا ہے تاہم زمینی صورتحال اس کے برعکس ہے اور کورئیر اور ای کامراس سے وابستہ افراد کی موٹر سائیکل ضبط کرنے کے علاوہ ان کو چلنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے ۔ کورئیر ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ سیکورٹی فورسز کا روائیہ انتہائی افسوسناک ہے اور جگہ جگہ لڑکوں کو روکنے اور انہیں کام کرنے کی اجازت نہ دینے سے ان کے روز گار پر بھی بات آ پہنچی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ضلع انتظامیہ سرینگر اور اعلیٰ پولیس آفیسران سے اپیل کرتے ہیں کہ کورئیر اور ای کامراس سے وابستہ افراد کی نقل و حمل کو بنا کسی خلل یقینی بنایا جائے تاکہ ان کا کام متاثر نہ ہو سکے اور ان کے روز گار پر کوئی اثر نہ پڑسکے ۔
132