122

جموں کشمیر کے تمام اضلاع میں مسلسل 17ویں روز بھی کورونا کوفیو کا نفاذ سختی سے جاری

بھارت بھر کے ساتھ ساتھ جموں کشمیر میں بھی کورونا وائرس کی دوسری لہر میں شدت کے چلتے کورونا کرفیو کا نفاذ سختی سے جاری ہے اور اتوار کو مسلسل 17ویں روز بھی وادی کشمیر میں مکمل لاک ڈاﺅن سے معمول کی زندگی مکمل طور پر تھم ہو کر رہ گئی ۔ سرینگر سمیت وادی کے دیگر اضلاع میں حساس مقامات پر بندشوں کے نتیجے میں لاکھوں نفوس پر مشتمل آبادی گھروں میں ہی محصور ہو کر رہ گئی ، سخت ترین بندشوں کے نتیجے میں سڑکوں سے ٹریفک کی نقل و حمل بھی غائب رہی جبکہ بازاروں میں مکمل ہوا کا عالم دیکھنے کو ملا ۔ ادھر گزشتہ شام حکومت نے جموں و کشمیرکے سبھی 20 اضلاع میں جاری لاک ڈاﺅن میں 24مئی تک توسیع کرتے ہوئے ہدایات دی ہیں کہ کورونا کرفیو اورلاک ڈاﺅ ن کے تحت عائد بندشوں اور پابندیو ں نیز مقررہ قواعدوضوابط کوسختی کیساتھ عملایا جائے۔ سی این آئی کے مطابق جموں کشمیر میں کرونا وائرس کی دوسری لہر کے بڑھتے پھیلاﺅ کے پیش نظر جاری کورونا کوفیو پر عملدر آمد کے بیچ اتوار کو مسلسل 17ویں روز بھی معمول کی زندگی متاثر رہی ۔جموں کشمیر کے تمام اضلاع میں سختی سے جاری کورونا کوفیو کے باعث اتوار کے روز بھی معمول کی زندگی ٹھپ ہو کر رہ گئی ۔ اتوار کی صبح سے ہی شہر سرینگر سمیت وادی کے دیگر علاقوں میں سخت ترین اقدامات اُٹھائے گئے ہیں ۔سرینگر کے دیگر علاقوں کے ساتھ ساتھ لالچوک اور دیگر بھیڑ بھاڑ والے علاقوں کو بھی سیل کردیا گیا ہے اور لوگوں کی نقل و حمل پر مکمل روک لگانے کےلئے فورسز اور پولیس نے جگہ جگہ رُکاوٹیں کھڑی کررکھی ہے ۔ کروناوائرس کو پھیلنے سے روکنے کےلئے اُٹھائے گئے اقدمات سے اگرچہ عام لوگوں کو مشکلات کاسامنا کرنا پڑرہا ہے تاہم لوگوںکا کہنا ہے کہ یہ اقدامات ضروری ہے اورلوگ سرکارکے اس فیصلے پر اپنا بھر پور تعاون دینے کو تیار ہے۔ کورونا کرفیو کے چلتے لالچوک اور دیگر گردونواح کے علاقوںمیں صبح سے ہی پبلک ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل بند رہی جبکہ تمام تجارتی مراکز اور دکانیں صبح سے ہی مقفل رہیں اس کے ساتھ ساتھ رستوران، ہوٹل اورگیسٹ ہاوس بھی تالہ بند رہے ۔اتوار کو بھی صبح سے ہی حساس علاقوں میں بند شوں کا نفاذ عمل میں لایا گیا تھا اور غیر ضروری طور پر کسی کو بھی چلنے کی اجازت نہیں دی جا رہی تھی بلکہ صرف لازمی اور ایمرجنسی خدمات کو پابندیوں سے باہر رکھا گیا تھا۔ کورونا کرفیو کی وجہ سے سڑکوں اور کاروباری اداروں کو بند کرکے لوگوں کو اپنے گھروں تک ہی محدود کردیا گیا ہے۔ادھروسطی کشمیر کے بڈگام قصبہ میں بھی لوگوں کی نقل و حرکت روکنے کے لئے صبح ہی سیکورٹی فورسز اہلکار تعینات کئے گئے جو ملحقہ علاقوں سے آنے والی گاڑیوں کو قصبے میں داخل ہونے سے روک رہے ہیں۔ ادھر جنوبی کشمیر سے بھی نمائندوںنے اطلاع دی ہے کہ کورونا کرفیو کے باعث لوگ گھروں میں ہی محصور رہے جبکہ سخت سیکورٹی انتظامات کے بیچ گھروںسے غیر ضروری طور پر کسی کو باہر آنے نہیں دیا گیا ۔ مجموعی طور پر وادی کشمیر میں کورونا وائرس کی دوسری لہر میں شدت کے ساتھ ہی مسلسل 17ویں روز بھی کورونا کرفیو سے ہر سو سناٹا چھا گیا ہے۔ ادھر ضلع اننت ناگ کے ڈاک بنگلو کھنہ بل،مٹن پائہ بگ چوک،سرنل، براکپورہ اور کئی دیگر مقامات پر پولیس عملہ کو تعینات کیا گیا ہے اور ان مقامات پر ناکے قائم کئے گئے ہیں۔ ٹرانسپورٹ کو قصبہ کے اندر جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ مسلسل 17ویں روز بھی صبح سے ہی سرینگر کے بیشتر علاقوں میں بندشیں سخت سے عائد رہی جبکہ فورسز نے جگہ جگہ خار دارتاروں سے اہم راستوں کو بند کر دیا تھا اور لوگوں کی نقل و حمل پر پابندی عائد کی گئی ۔ مکمل لاک ڈاﺅن کے باعث کشمیر میں سینکڑوں نفوس پر مشتمل آبادی گھروں میں ہی محصور رہی۔ ادھر گزشتہ شام حکومت نے جموں وکشمیرکے سبھی 20اضلاع میں جاری لاک ڈاﺅن میں 24مئی تک توسیع کرتے ہوئے ہدایات دی ہیں کہ کورونا کرفیو اورلاک ڈاﺅ ن کے تحت عائد بندشوں اورپابندیو ں نیز مقررہ قواعدوضوابط کوسختی کیساتھ عملایاجائے۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی صدارت میں ایک اہم میٹنگ منعقد ہوئی ،جس میں کورونا کی جاری صورتحال کاجائزہ لیاگیا۔ایل جی کی زیرصدارت میٹنگ میں کوروناوائرس کے پھیلاﺅ اور مہلک وائرس سے ہونے والی اموات سے پیداشدہ صورتحال پرتفصیلی غوروخوض کیاگیا۔میٹنگ میں بتایاگیاکہ جموں وکشمیرمیں مثبت معاملات اوراموات کی شرح میں کمی آنے کے آثار دکھائی دینے لگے ہیں لہٰذا کورونا کرفیو ، جسے سبھی 20اضلاع میں17مئی سوموارصبح 7بجے تک نافذ کیا گیا ہے ، میں24مئی صبح 7بجے تک توسیع کی گئی ہے۔اس دوران کورونا کرفیو کو سختی کیساتھ نافذ کر کے صرف ضروری لازمی سروسز کی اجازت ہوگی۔ اس ضمن میں سبھی صوبائی کمشنروں، ضلع ترقیاتی کمشنروں اور ایس ایس پیز کو واضح ہدایات دی گئیں کہ وہ کورونا کرفیو کو سختی کیساتھ نافذ کرے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں