125

کورونا وائرس کی تیسری لہر کے امکانی پھیلاﺅ کو روکنے کیلئے اعلیٰ سطح کی ٹیم تشکیل

جموں وکشمیر سرکار نے کورونا وائرس کی تیسری لہر کے امکانی پھیلاﺅ کے سد باب کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو تیسری لہر کے خطرات سے نمٹنے کیلئے ایکشن پلان ترتیب دے گی۔تشکیل شدہ ٹیم میں صور میڈیکل انسٹی چیوٹ کے موجودہ ڈائریکٹر کے علاوہ صدر اسپتال سرینگر کی پرنسپل ،ایمز جموں کے ایگزیکٹیوڈائریکٹر اوریونین ٹریٹری میںقائم نئے میڈیکل کالجوں کے ڈائریکٹر کارڈی نیشن کے علاوہ کئی دوسرے سرکردہ معالجین شامل ہیں۔اس بیچ یونین ٹریٹری میں کووڈ ۔19کے وبائی مرض کی وجہ سے مہلوکین کی تعداد 33سو سے تجاوز کرگئی ہے۔ایس این ایس کے مطابق جموں وکشمیر سرکار نے عالمی وبائی مرض کووڈ۔19کی تیسری لہر کے امکانی پھیلاﺅ کے پیش نظر حفظ ما تقدم کے طور طبی شعبے کے سرکردہ ڈاکٹروں کی ایک ٹیم تشکیل دی ہے جو کورونا وائرس کی تیسری لہر کے ممکنہ پھیلاﺅ کے خطرات سے نمٹنے کیلئے ایکشن پلان ترتیب دے گی۔اس کمیٹی کی تشکیل کو سرکار کی جانب سے باضابطہ طور منظوری دی گئی ہے اور اس کے ممبران میںصورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ سرینگر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر اے جی آہنگر کے علاوہ انسٹی چیوٹ کے سابق ڈائریکٹر محمد سلطان کھورو،ایمز جموں کے سی ای او اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر شکتی گپتا ،صدر اسپتال سرینگر کی پرنسپل ڈاکٹر صائمہ رشید ،ڈائریکٹر کارڈی نیشن نیو میڈیکل کالجز جموں وکشمیر ڈاکٹر یشپال شرما ،منیجنگ ڈائریکٹر جے کے ایم ایس سی ایل یاسین چودھری،مشن ڈائریکٹر این ایچ ایم ڈاکٹر سلیم ،ایچ او ڈی پی ایس ایم میڈیکل کالج سرینگر ڈاکٹر مظفر جان،میڈیکل کالج سرینگر کے شعبہ اطفال کے سربراہ ڈاکٹر راہل گپتا ،ایمز دلی کے اسپتال ایڈمنسٹریشن کے سینئر ریذیڈنٹ ایڈمنسٹریٹر ڈاکٹر خالد شامل ہیں۔سرکاری ذرائع کے مطابق مذکورہ کمیٹی ایک پلان ترتیب دے گی جو یونین ٹریٹری میں کورونا وائرس کی تیسری لہر کے امکانی پھیلاﺅ کے تدارک سے متعلق ہوگا اور اس کا بنیادی توجہ صحت کے شعبہ میں بنیادی ڈھانچے کا فروغ،ٹیسٹنگ کی سہولیات بڑھانا،ادویات اور دوسرے درکار لوازمات کے ساتھ ساتھ ٹریٹمنٹ پروٹوکالز ،مشینری اور سازوسامان کا انتظام نیز آکسیجن سپلائی اور افراد ی قوت کو بڑھانے پر مرکوز رہے گی۔کمیٹی کووڈ اسپتالوں کے بستروں اور انتہائی نگہداشت والے یونٹوں خاص کر بچوں اور نو زائد شیر خواروں کیلئے خاص توجہ مرکوز کی جائے گی کیونکہ تیسری لہر کے دوران بچوں کے ملوث ہونے کے زیادہ خطرات ظاہر کئے جارہے ہیں۔کمیٹی کو دیہی علاقوں میں صحت کے شعبہ اور کووڈ۔19سے لڑنے کیلئے سہولیات کو مستحکم کرنے کا اختیار بھی دیا گیا ہے اور اس کیلئے ایس او پی ایز اور دوسرے لوازمات کو مزی کارگر بنانے پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔اس دوران یونین ٹریٹری میں کورونا وائرس کے وبائی مرض سے مرنے والوں کی تعداد 3300سے تجاوز کرگئی ہے۔ایس این ایس کے مطابق بدھ کو یونین ٹریٹری میں دوپہر تک 21مزید قیمتی انسانی جانیں اس مرض کی زد میں آکر تلف ہوئی ہیں جس کے بعد یونین ٹریٹری میں اس مرض سے مرنے والوں کی تعد اد 3300سے تجاوز کرگئی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں