بیک ٹو ولیج پروگرام کے تیسرے مرحلے میں نشانہ پورا کیا جائے گاایل جی منوج سنہاکا بڑا بیان
جموں وکشمیر کے دیہی نوجوانوں کیلئے خود انحصاری سے متعلق ایک بڑا اعلان کرتے ہوئے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ہے کہ رواں سال کے دوران بیک ٹو ولیج پروگرام کے تحت 50ہزار نوجوانوں کو انٹر پرینیورشپ سکیم کے تحت قرضے فراہم کئے جائیں گے تاکہ وہ اپنے پاﺅں پر کھڑا ہوکر روزگار کما سکیں۔سرکار کا دعویٰ ہے کہ اب تک یونین ٹریٹری میں بیک ٹو ولیج کے پہلے دو مرحلوں کے دوران19ہزار 600نوجوانوں کو اپنے بل پر روزگار کمانے کی خاطر تین ارب 40کروڑ روپے کے قرضے فراہم کئے گئے ہیں۔ایس این ایس کے مطابق جموں و کشمیر کے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے ایک اعلیٰ سطح کی میٹنگ کے دوران اعلان کیا کہ نوجوانوں کو سرکاری نوکریوں کے ساتھ ساتھ خود انحصاری سے متعلق روزگار کے مواقعے بھی میسر رکھے جائیں گے اور اس سلسلے میں تما م وسائل کو بروئے کار لایا جارہاہے ۔ڈی ڈی سی چیر پرسن ،انتظامی سیکرٹریوں اور ضلع ترقیاتی کمشنروں کے ساتھ بدھوار کو شام کو دیر گئے ایک غیر معمولی میٹنگ کے دوران ایل جی نے کہا کہ نوجوانوں کو روزگار کے متلاشیوںکے بجائے روزگار فراہم کرنے والے بنانا ہے اور اس کیلئے ان تمام اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں او ر بے روزگاروں کو مکمل مالی معاونت فراہم کی جائے گی جو اپنے پاﺅں پر کھڑا ہوکر روزگار کمانے کے خواہشمند ہوں۔ گزشتہ سال سرکار کا نشانہ تھا کہ ہر پنچایت حلقے سے دو بے روزگار لڑکوں او لڑکیوں کا دفاع کرکے انہیں انٹر پرنیور بنایا جائے۔تاکہ ان میں سرکاری نوکریوں کے رجحان کے بجائے اپنے پاﺅں پر کھڑا ہوکر خود روزگار کمانے کا شوق پیدا ہوجائے اور ابھی تک پوری یونین ٹریٹری میں 19ہزار نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کو سکیم کے دائرے میں لایا گیا ہے۔ایل جی نے بتایا کہ رواں برس کے دوران سرکار کو 50ہزار انٹر پرنیور تیار کرنے کا نشانہ ہے تاکہ نوجوان خود اپنے لئے اور اپنے گھروں کیلئے بہتر کماﺅ ثابت ہوسکیں۔ایل جی نے کہا کہ 18ہزار سرکاری نوکریوں کو سروس سلیکشن بورڈ کی جانب سے مشتہر کیا گیاہے جبکہ پبلک سیکٹر میں بھی 25ہزار نوکریاں فراہم کی جائیں گی۔اس بیچ ڈی ڈی سی چیئر مینوں نے ایل جی کے بیان پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ اس اعلان کو عملی روپ دیاجائے تاکہ تعلیم یافتہ بے روزگار نوجوانوں میں پائی جارہی غیر یقینی صورتحال کو دور کرنے میں مدد مل سکے۔