جموں کشمیر سے دفعہ 370کے خاتمہ کے بعد وزیر اعظم کے 2015 کے ترقیاتی پیکیج کے تحت 520 مائیگرنٹ نوکریوں کیلئے واپس آئے ہیںکی بات کرتے ہوئے مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نیتانند رائے نے کہا کہ حکومت نے بین الاقوامی سرحدوں پر غیر قانونی دراندازی کو روکنے کیلئے بارڈر سیکورٹی فورس اور آسام رائفلز کو ایڈوائزری جاری کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں فورسز کو سخت چوکسی اور چوکسی برقرار رکھنے اور ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے تمام ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ سی این آئی کے مطابق بدھ کے روز راجیہ سبھا میں مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نیتانند رائے نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جموں و کشمیر حکومت کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق مرکزی دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد وزیر اعظم کے 2015 کے ترقیاتی پیکیج کے تحت 520 تارکین وطن واپس آئے ہیں۔ ، انہوں نے بتایا کہ لوک سبھا کی ماتحت قانون سازی کمیٹی نے شہریت (ترمیمی) ایکٹ 2019 (سی اے اے) کے تحت قواعد بنانے کے لیے وقت کی مدت 9 اکتوبر تک بڑھا دی ہے۔ایک سوال کے جواب میں کہ کیا مرکزی وزارت داخلہ نے سرد موسم یا خودکشی جیسی مختلف وجوہات کی وجہ سے احتجاج کرنے والے کسانوں کی اموات کی بھی تفصیلات بھی جمع کر دی گئی ہے اور ایسی کوئی معلومات دستیاب نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ دہلی پولیس نے ایک کسان کی موت (خودکشی) کا مقدمہ درج کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ کے پاس ایسے معاملات میں مرنے والوں کے لواحقین کے لیے معاوضہ اور ملازمتوں کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ ایسے معاملات میں معاوضہ اور ملازمتوں سے متعلق معاملات متعلقہ ریاستی حکومت دیکھتی ہے۔مرکزی وزیر نے کہا کہ حکومت نے بین الاقوامی سرحدوں پر غیر قانونی دراندازی کو روکنے کے لیے بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) اور آسام رائفلز کو ایڈوائزری جاری کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں فورسز کو سخت چوکسی اور چوکسی برقرار رکھنے اور ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے تمام ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔
582