جموں ہو لداخ ہو یا کشمیر ترقی کے کام اب زمین پر نظر آرہے ہیں، تعمیر و ترقی میںنیا سنگ میل طے
سرجیکل او ر ائر سٹرائیکس سے ہم نے واضح کر دیا کہ بھارت کوئی بھی سخت فیصلہ لینے کا اہل ہے/ وزیر اعظم مودی
جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کی تیاریوں جاری ہیں کی بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ جموں کشمیر او ر لداخ میں تعمیر و ترقی میں ایک اہم سنگ میل طے کیا گیا ہے جو زمینی سطح پر مکمل طور پر نظر آرہا ہے ۔ اسی دوران پاکستان پر وار کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ سرجیکل او ر ائر سٹرائیکس نے ہم نے تمام ممالک پر واضح کر دیا کہ بھارت کے دشمنوں کو بھر پور انداز میںجواب ملے گا جس سے یہ بھی انہیں معلو م ہوا ہے کہ ہماری سرکار کوئی بھی سخت فیصلہ لینے کی اہل ہے ۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق 75ویں یوم آزادی کے موقعہ پر لال قلعے کی فصیل سے قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم ہندنریندر مودی نے کہا کہ مرکزی علاقوں میں حد بندی کا عمل ختم ہوتے ہی جموں و کشمیر میں انتخابات ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر اور لداخ کو دفعہ 370 سے آزادی حاصل ہوئے دو سال مکمل ہو چکے ہے اور یہ ایک سال نئی ترقی کے لئے ایک بہت اہم سنگ میل رہا ہے کیونکہ اس نے اس خطے کی خواتین اور دلتوں کو مہاجر بھائیوں کی زندگیوں کے وقار کے علاوہ ان کے بنیادی حقوق دیئے ہیں۔ وزیر اعظم مودی نے تقریر کے دوران کہا کہ جموں ہو یا کشمیر ترقی کے کام اب زمین پر نظر آرہے ہیں۔ جموں و کشمیر میں حد بندی کمیشن تشکیل دیا گیا ہے اور آئندہ اسمبلی انتخابات کے لیے بھی تیاریاں جاری ہیں۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ لداخ نے بھی ترقی کے امکانات کی جانب پیش رفت جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک جانب لداخ میں جدید انفراسٹرکچر کی تشکیل دکھائی دے رہی ہے تو دوسری جانب سے نگھو سینٹرل یونیورسٹی’ لداخ کو اعلیٰ تعلیم کا مرکز بنانے جا رہی ہے۔ پاکستان کے نام سخت پیغام دیتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ بالا کوٹ سرجیکل سٹرائیکس سے ہمسایہ ملک کویہ بات پتہ چل چکی ہے کہ بھارت کمزور نہیں بلکہ کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کرنے کا اہل ہے اور کسی بھی وقت کوئی بھی بڑا فیصلہ لیا جا سکتا ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ہم کورونا ویکسین کے لیے کسی دوسرے ملک پر انحصار نہیں کر رہے ہیں۔ اگر بھارت کی اپنی ویکسین نہ ہوتی تو کیا ہوتا؟ پولیو ویکسین کے حصول کے لیے بہت زیادہ محنت درکار تھی۔ دنیا کا سب سے بڑا ویکسینیشن پروگرام ملک میں جاری ہے۔ 54 کروڑ سے زائد ویکسین کی خوراکیں دی گئی ہیں۔مودی نے ڈاکٹروں ، طبی کارکنان ، صفائی ستھرائی کے کارکنان، ویکسین بنانے والوں اور تمام صحت کی دیکھ بھال اور فرنٹ لائن ورکرز کو کورونا وائرس کے دوران ان کی مسلسل خدمات کے لیے شکریہ ادا کیا۔ انہوںنے مزید کہا کہ خاندانوں کی تقسیم کی وجہ سے کسانوں کی زمین چھوٹی ہوتی جا رہی ہے، ملک کے 80 فیصد کسان ایسے ہیں جن کے پاس دو ہیکٹر سے کم زمین ہے۔ وہ توجہ جو چھوٹے کسانوں پر ہونی چاہیے تھی وہ نہیں نہیں ہوپارہا ہے۔ زرعی اصلاحات اسی سمت میں ایک قدم ہے۔ایم ایس پی کو ڈیڑھ گنا بڑھانے، کسان کریڈٹ کارڈ ، فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشن جیسی کوششوں سے چھوٹے کسانوں کی طاقت میں اضافہ ہوگا۔ چھوٹے علاقوں تک گودام بنائے جائیں گے۔ پی ایم کسان سمان ندھی یوجنا سے 10 کروڑ خاندانوں کو مدد دی جا رہی ہے۔انہوںنے کہا کہ کورونا کوئی چیلنج نہیں تھا ، یہ ایک ایسا نظام بن جائے گا جو ہمارے آگے کے راستے بند کردے گا۔پی ایم مودی نے ان یتیم بچوں کا بھی ذکر کیا جن کے سروں سے والدین کے سائے کورونا کے دوران اٹھ گئے۔بھارت کی ترقی کے سفر میں وہ وقت بھی آگیا ہے۔ ملک کی آزادی کے 75 سالوں کو یونہی نہیں جانے دینا ہے، بلکہ ہمیں اگلے 25 سالوں کے لیے منصوبہ بند ہدف بنانا ہے۔تاکہ آزادی کے صد سال تک ہم نئی بلندیوں پر پہنچ جائیں۔