214

دو کروڑ سیاح

کشمیر قدرتی حسن و جمال سے مالا مال ہونے کے باعث سیاحوں کی کشش کا باعث بن رہا ہے جس کی بنا پر دنیا بھر کے سیاح یہاں کی سیر و تفریخ کو اولین ترجیح دے رہے ہیں ۔خاص طور پر سال 2019کے بعد تو وادی ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کی کشش بنتی جارہی ہے اور زیادہ سے زیادہ سیاحوں کی آمد نے یہاں کے ٹوارزم سیکٹر کو نئی جلا بخشی ہے ۔سال 2023شعبہ سیاحت کے لئے ایک غیر معمولی اور مثالی سال رہا ہے کیونکہ اس سال کے دوران دو کروڑ سے زیادہ سیاح وادی کشمیر کی سیر کو آئے اور یہاں کے قدرتی نظاروں، بہتے جھرنوں، بل کھاتی ندیوں، لہلاتے کھیتوں، جھیلوں کے بلوریں پانیوں، سرسبز مرغزاروں اور آسمان سے باتیں کرتی ہوئی برفانی چوٹیوں سے لطف ہوگئے۔ واپس اپنی ریاستوں اور ملکوں میں جاکر سیاح کشمیر کی خوبصورتی کے گیت گاتے ہیں ۔سرکاری اعداد و شمار سے اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ سال 2023میں دو کروڑ کے لگ بھگ سیاحوں نے کشمیر کی سیر کی جوکہ ایک ریکارڈ ہے ۔جبکہ اس سے قبل یعنی سال 2022میں ایک کروڑ اسی لاکھ سیاح کشمیر کی سیر کرچکے ہیں ۔جب یہ حال ہے تو محکمہ سیاحت کو چاہئے کہ زیادہ سے زیادہ سیاحوں کو یہاں کی سیاحت کی جانب راغب کروانے کیلئے مزید اقدامات کرے ۔اگرچہ محکمے نے سیاحتی مقامات کو جاذب نظر بنانے کیلئے پہلے ہی بہت سا کام کیا ہے ۔سیاحوں کی سہولیات کیلئے ہر سیاحتی مقام پر باتھ روم تعمیر کئے گئے ۔سیاحتی مقامات پر پارکنگ کا معقول انتظام کیا گیا اور باغوں کو مزید خوبصورتی عطا کرنے کیلئے جدید قسم کے پھول اور پھل دار درخت لگائے گئے ۔شہر سرینگر میں باغ گل لالہ سیاحوں کی توجہ کا اہم مرکز بنتا جارہا ہے اور صرف ایک ماہ کے دوران اس باغ کی تقریباً تین لاکھ سیاحوں نے سیر کی، چونکہ گل لالہ باغ کی عمر صرف ایک ماہ ہی ہوتی ہے یہاں سیاحوں کے ساتھ ساتھ مقامی لوگوں کا بہت زیادہ رش رہتا ہے ۔جو دل بہلانے کے لئے اس خوبصورت ترین باغ کی سیر کے لئے آتے ہیں اور یہاں کی خوبصورتی کو عکس بند کرکے باغ میں گذارے پلوں کو دوام بخشتے ہیں ۔ سال 2023میں اس باغ میں مزید سات لاکھ گل لالہ کے پھول نصب کئے گئے ۔ اپریل مئی کے دوران باغ گل لالہ میں سیاحوں کا بھاری رش باغ کی سیر کرنے کے لئے یہاںمتوقع ہے ۔محکمہ اس باغ کی تزئین کاری کی طرف خصوصی توجہ دے رہاہے ۔فور شور روڈ پر کچھ ایکو پارکوں کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جو محکمے کا مستحسن قدم قرار دیا جاسکتاہے ۔ان پارکوں سے فور شور روڈ کی خوبصورتی اور اہمیت دوبالا ہوکر رہ گئی ہے ۔ شالیمار باغ کے سامنے تیل بل نالے کو جس انداز سے سجایا سنواراجارہا ہے اور ابھی سے اس بات کی طرف اشارہ کررہا ہے کہ آنے والے ایام کے دوران یہ نالہ کس قدر خوبصورت بن کر سیاحوں کو اپنی جانب راغب کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتاہے ۔سال 2024کے دوران امید ہے کہ اس سال دوگنی تعداد میں سیاح یہاں کی سیر کرنے کیلئے آسکتے ہیں ۔خدا کرے کہ یہاں کے تمام مسائل کا حل نکل آئے خواہ وہ مالی ہوں ، معاشرتی ،سماجی یا سیاسی ہوں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں