سری نگر/ گورنمنٹ میڈیکل کالج سری نگر گیسٹروینولوجی کے پروفیسر ڈاکٹر نثار احمد شاہ نے کہا کہ کووِڈ متعدد معدے کی بیماریاں جیسے بدہضمی، اسہال ، پیٹ میں درد، تیزابیت ،گرہنی السر ، ہیپاٹائٹس اور لبلبے کی سوزش وغیرہ کے لئے خود کو محدود کرناہیں اور انہیں صرف علامتی علاج کی ضرورت ہے۔
ڈاکٹر نثار نے معدے کی بیماریوںمیں مبتلا مریضوں کے لئے خطرہ کے بارے میں غلط فہمی کی بھی وضاحت کی اور کہا کہ معدے کی بیماریوں میں مبتلا اَفراد کو سپر ایڈڈ انفیکشن کا اِضافی خطرہ نہیں ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ زیادہ تر ڈاکٹروں نے ہلکے کووِڈ سے متعلق علامات کے لئے پیراسیٹامول کی سفارش کی ہے ۔اُنہوں نے کہا ”ایک عام فرد بغیر کسی پریشانی کے 2 گرام تک (500 ملی گرام گولیاں کی 4 گولیاں) روزانہ لے سکتا ہے جب کہ جگر کی بیماری اور گردوں کے شدید مسائل میں مبتلا افراد کو احتیاط کی ضرورت ہے۔“
ڈاکٹر نثار نے متنبہ کیا کہ پیراسیٹامول کا زیادہ اِستعمال جگر کو نقصان پہنچا سکتا ہے اور بزرگ مریضوں میں وہ معدے کی شدید پریشانی کا سبب بن سکتا ہے ، جو شراب نوشی میں ملوث ہیں ، گردے کی افعال اور جگر کے مرض میں مبتلا افرادکو روز پرپیراسٹامو ل لینے سے شدید نقصان پہنچا سکتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ سٹیرائیڈز بہت سارے مضر اثرات پیدا کرسکتے ہیں اور انہوں نے مشورہ دیا کہ سٹیرائیڈز کو کبھی بھی خود نہیں لینا چاہئے۔ اُنہوں نے متنبہ کیا کہ ہمارے جسم کے تقریبا ًہر نظام میں سٹیرائیڈز شامل ہیں لہٰذا کثیر نظامی اثرات اور مضر اثرات پڑتے ہیں۔
ڈاکٹر نثار نے کہا کہ گیسٹرو آنتوں کے نظام میں سٹیرائیڈرز گیسٹرک اور گرہنی السر کے درد کے تخفیف کے لئے لیا جاتا ہے لیکن کووِڈ انفیکشن کے دوران کچھ لوگوں کا سٹیرائیڈزلینے سے مضر اثرات پڑتے ہیں ۔
مزید برآں ڈاکٹر شاہ نے ان مریضوں کے لئے کووِڈ کی ابتدائی ویکسی نیشن اور اِضافی احتیاطی تدابیر کی سفارش کی جن کے لئے معدے کی تکلیف ہیں جن میں السرسی کولائٹس ، کروہن کی بیماری ، آٹومیمون ہیپاٹائٹس وغیرہ کے امیونوسوپریسی علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔
ڈاکٹر شاہ نے ویکسی نیشن پر اصرار کرتے ہوئے کہا کہ ویکسی نیشن کووِڈ۔19 انفیکشن کے خلاف واحد ڈھال اور ہتھیار ہے اور عوام الناس کو بغیر کسی خوف کووِڈ مخالف حفاظتی ویکسین لگانے کی اپیل کی۔
311