مرکزی حکومت نے بین الاقوامی قیمتوں میں اضافے کے باوجود کسانوں کو کیمیائی کھاد پرانی قیمت پر فراہم کرنے کےلئے DAP پر سبسڈی میں 140 فیصد کا اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کھاد کی ایک بوری پر سبسڈی کو 500 روپے سے بڑھاکر 1200 روپے کردیا گیا ہے۔ اب بین الاقوامی مارکیٹ میں قیمتوں میں اضافے کے باوجود DAP کی بوری 1200 روپے کی پرانی قیمت پر ہی دستیاب ہوگی۔ ایس این ایس مانیٹرنگ کے مطابق اِس کا فیصلہ وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں کیا گیا۔ جناب مودی نے اِس بات پر زور دیا کہ بین الاقوامی قیمتوں میں اضافے کے باوجود کسانوں کو فرٹیلائزر پرانی قیمت پر ہی دستیاب ہونا چاہئے۔ انھوں نے اِس بات کو اجاگر کیا کہ ان کی حکومت کسانوں کی بہبود کیلئے عہد بستہ ہے اور اِس بات کو یقینی بنانے کےلئے ہر ممکن کوشش کرے گی کہ کسانوں کو قیمتوں میں اضافے کا بوجھ برداشت نہ کرنا پڑے۔حال ہی میں DAP میں استعمال ہونے والے فاسفورک ایسڈ اور امونیا کی بین الاقوامی کی بین الاقوامی قیمتوں میں 60 سے 70 فیصد تک کا اضافہ ہوا ہے۔ اس لیے DAP کے ایک کٹے کی اصل قیمت 2400 روپے ہوتی ہے جسے 500 روپے سبسڈی کے بعد بھی 1900 روپے میں فروخت کیا جانا چاہیے لیکن حکومت کے کل کے فیصلے کی وجہ سے کسانوں کو DAP کا کٹہ 1200 روپے میں ہی ملتا رہے گا۔ حکومت کیمیاوی کھاد کی سبسڈی پر ہر سال تقریباً 80 ہزار کروڑ روپے خرچ کرتی ہے۔ اب DAP پر سبسڈی میں اضافے کی وجہ سے حکومت کو خریف کے موسم میں سبسڈی پر 14 ہزار 775کروڑ روپے خرچ کرنے ہوں گے۔ کسانوں کے مفاد کیلئے حکومت کے ذریعے کیا گیا ایک ہفتے میں یہ دوسرا بڑا فیصلہ ہے۔
160