تسکین نقشبندی
رابطہ: 7889420170
شہر سری نگر میں علاقہ خاص خانیار شریف کئی خوصوصیات کی وجہ سے بہت ہی معروف و مشہورہے ۔یہاں درگاہِ فیض پناہ زیارت حضرت شیخ سید عبدالقادر جیلانیؓ ہمہ وقت مرجع خلائق ہے۔ آستانہ عالیہ کے نزدیک ہی اپنےوقت کےایک رئیس بزرگ عقل میرنے ایک مسجد شریف کی تعمیر کی تھی ۔ طرز ِ تعمیر کے لحاظ سے یہ مغل دور سے مشابہ تھی۔ مسجد شریف عقل میر کے نام سے ہی موسوم کی گئی۔ یہاں ہر طرف پانی کا گویا بسیرا تھا۔پانی کی صورت میںیہ خدائی عطیہ یہاں نمازیوں کے لئے وافر مقدار میں ہمہ وقت مہیا رہتاتھا ‘اس لئے اللہ کے حضور سربسجود خوش بختوں کے لئے وضو وغسل اور پاکی وطہارت کا قدرتی انتظام کسی نعمت ِ غیر مترقبہ سے کم نہ تھی۔
عقلمیرمسجد شریف جو فن تعمیر کانادر نمونہ تھی ‘ تقریباً تین سو سال پہلے تعمیر ہوئی تھی اور مسلسل عبادت وریاضت کے لئے وقف تھی مگر شومی ٔ قسمت سے مورخہ۷ ستمبر۲۰۲۱ کو دن کے گیارہ بجے آناًفاناً آگ کی نذر ہوگئی۔ اس وارادت پر واویلا مچی‘ہر طرف غم وغصہ اور شور و غوغاہوا‘ غم زدہ لوگ جوق در جوق موقع واردات پر پہنچے او رمسجد میں قائم اقامتی درسگاہ میں زیر تعلیم بچوں کو باہر نکالنے میں اپنا ہاتھ بٹایا ۔ چونکہ ان بچوں کودرسگاہ میں تعلیم وتربیت کے ساتھ ساتھ قیام و طعام کا انتظام وانصرام تھا ‘ اس لئےآتش زنی کے دوران اپنے کمروں میں ہی پھنسے تھے۔ ان کو نکال باہر کرکےان کی زندگیوں کو بچانا اولین کام تھا‘ اس ہنگامی صورت حال میں ایک نوجوان نے اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر بائیس طلبا کو صحیح سلامت باہر نکالنے میں کامیابی حاصل کر لی(الحمد للہ)۔ تما م کے تمام طلبا کوایک رات کے لئے اپنے گھر لے کر اگلے روز ان کے گھر والوں کو فون کے ذریعہ آگ کی واردات کی اطلاع دی گئی اور بچوں کو فرداًفرداً اپنے والدین کے حوالے کیا گیا۔ آگ کی یہ بلا کوئی جانی نقصان پہنچائے بغیر تب ہی قابو میں لانی ممکن ہوئی جب سرینگر کے تمام فائربرگرئیڈملازموںنے کم از کم تین گھنٹےکی انتھک کوشش کے بعد آگ کے شعلے بجھا دئے۔ تاہم اس دوران آگ لی لپٹوںنے لاکھوں کی املاک کو خاکستر کر ڈالا‘ اور تاریخی مسجد عقلمیر کو بھی نظروں سے اوجھل کیا ۔
دارالخلافہ سری نگرسے چار کلو میٹر دُوردرگاہ حضرت بل اور نوشہرہ صورہ لعل بازار جانے والی مصروف سڑک کے کنارے چار سوسال ہا سال پہلے تعمیر شدہ یہ مسجد شریف بھی آگ کے شعلوں میں شہید ہوئی۔ یہ ایک دل خراش واقعہ تھا مگر کئی ایک ذی ہوش اور باہمت مقامی افراد کو اللہ نے اسی جگہ مسجد شریف کی جدید تعمیر کرنے کا عزم وخلوص دیا اور پختہ ارادہ بھی دل وجان میں سمادیا ۔فوراً ایک رضا کار کمیٹی کی بنیاد ڈال دی گئی جس نے دن رات انتھک محنت کو فی سبیل اللہ عبادت جان کرمسجد کی جدید تعمیر کےلئے عام چندے کے علاوہ تعمیراتی میٹریل مثلاً لوہا ، سیمنٹ ریت ،بجری، بولڈروغیرہ جمع کرکے نئی تعمیرکے لئے سنگ بنیاد دال دی ۔اس کے لئے پہلے زمینی رقبہ جو تقریباً سترا (۱۷) مرلہ پر مشتمل ہے‘ کو ماہرین کی رہنمائی میں مختص کیا گیا اور ایک ماہرآرکیٹیکٹ سے نئی مسجد شریف کا ماڈل تیار کرواتےہی اللہ کے بھروسے پرتعمیری کام کو شد و مدشروع کیا گیا۔ سطح زمین کو پختہ بنانے کے لئے کنکریٹ کی صورت میں بولڈر، پتھر‘ لوہا،،سیمنٹ ریت وغیرہ سے زمینی سطح کو پختہ تر بنایاگیا تاکہ نئی بلڈنگ کے بار سے زمین دھنس نہ جائے۔ اس کام پر زر کثیر خرچ اُٹھانے کے بعد گراؤنڈ فلور پر کام شروع کیا گیا ‘جہاں پانچ دوکان (یہ دوکا نیں پہلے سے ہی دکانداروں کے پاس زیر کرایہ نامہ تھیں ) سرنو تعمیر کرکے انہیںالاٹ کئے گئے۔اسی کے ساتھ زیریں منزل پر وضو خانے اورایک دیدہ زیب تالاب تعمیر کئے گئے ۔اس کے بعد پہلی منزل پر سرعت سے کام انجام پذیر ہواتاکہ نمازیوں کے لئے ایک بہت بڑی مسجد کا فوری انتظام ممکن ہو ۔اس میں تقریباً بیس بائیس صفیں نماز قائم کے لئے کھڑی ہوتی ہیں اور ہر صف میں تیس سے زائدافرادکی گنجائش ہے۔ اس بڑی مسجد کے وسیع ہال کو نہایت خوبصورت قمقموں سے مزین کیا گیا ‘ نمازیوں کے لئے سرد وگرم موسم میں خشوع وخضوع سے یاد ِ خدا کر نے کے لئے اے سی بھی نصب کئے گئے۔ مسجد شریف میں نمازیوں کے لئے آرام سے عبادت ِ الہٰیہ ممکن بنانے کے لئے ہر ایک جدید سہولت میسر کی گئی ہے۔ اللہ کا شکر ہے۔ مسجد کے ساتھ پہلی والی منزل میں ایک بڑا گرم حمام بھی ہے ‘جہاں غسل خانہ جات اور وضو خانے بنادئے گئے ہیں ۔
اس کافی خرچیلی تعمیر کے دوران انتظامیہ نےدوسری منزل کے لئے کام شروع کیا توایک خطیر رقم کی ضرورت پڑی‘ ہاتھ اگرچہ خالی تھے مگر اللہ کے بھروسے اس پروجیکٹ کی تکمیل پر ا للہ کی تائید وحمایت سےانتظامیہ کمر بستہ ہوئی اور پہلے کی طر ح مطلوبہ ر قم جمع کرنے میں کوئی کوتائی نہ بر تی‘ اصحاب خیرنے بھی انتظامیہ کی اچھی کار کردگی دیکھ کر مسجد شریف کی تازہ تعمیر کے لئے مزید ڈونیشن کرکے انتظامیہ کا اپنا دست ِ تعاون پیش کیا ۔ ہماری دعا ہے کہ ا س مسجد شریف کی جدید تعمیر میں جن خوش نصیب لوگوں نے سخنےقلمے قدمے درمے جو بھی کام کیا اللہ اُسے شرف ِ قبولیت دے اور یہاں قیامت تک پڑھنے والی نمازوں کا اجر وثواب ان کے نامہ ٔ اعمال میں لکھ دے ۔ آمین ثمہ آمین