303

زندگی کامقصد

شاہلیزہ
طالبہ نویں جماعت
جی ڈی گوئنکا پبلک اسکول سرینگر

”آپ زندگی میں کیا کرنا چاہتے ہیں؟“ یہ سوال آپ نے اور میں نے آج تک کئی بارسنا ہوگا اور اس کا جواب بھی دیا ہوگا۔جب یہ سوال کسی سے پوچھا جاتا ہے تو اکثر لوگ اس کے جواب میں اپنے پیشے کے بارے میں اظہارِ خیال کرتے ہیں۔
لیکن کیا یہی ہماری زندگی کا اصل مقصد ہے ؟دسویں تک پڑھنا اور صرف پیشے کو نظر میں رکھتے ہوئے پڑھناپھر من پسند پیشہ حاصل کرنا اور پھر زندگی بھر اسی کو نبھاتے رہنا۔کیا یہی مقصد مکمل ہوسکتا ہے؟
لوگ اکثر زندگی میں پیشے کو ہی سب سے زیادہ ضروری سمجھتے ہیں۔ لیکن میرا خیال ہے کہ یہ ہماری زندگی کا ایک حصہ اور شعبہ ہے اور ہماری زندگی اس سے بہت بڑی اور خوبصورت ہے۔اگر ہم آنکھیں کھولیں اور دنیا کو ایک الگ زاویے سے دیکھیں ہم ماننے پر مجبور ہوںگے کہ ہم بہت کچھ آج تک انجانے میں گنوا بیٹھے ہیں۔ہم صرف خوشی کو اچھا سمجھتے ہیں اور د±کھ کو برا۔کیا ہم نے کبھی سوچا کہ دکھ ہماری فکری ترقی کے لئے کتنا ضروری ہے؟ تارے کبھی بھی اندھیرے کے بغیر نہیں چمکتے اسی طرح دکھ بھی ہماری فکرکو جلا بخشتے ہیں۔ ہم نے اپنی زندگی بے مقصد بنا دی ہے۔ہمیں چاہیے کہ ہم ہر چیز میں کچھ مثبت ڈھونڈنے کی کوشش کریںخواہ وہ شے بظاہر کتنی ہی بری کیوں نہ ہو۔اس کووڈ۔19 کی وباءمیں جب ہمیں روز خبریں ملتی ہیں کہ آج اتنے لوگ اس دنیا سے چلے گئے یا اتنے معاملات مثبت آرہے ہیں یعنی متاثر ہوئے ہیں تو بہت دکھ ہو تا ہے اور اسی وجہ سے 2020ءکو برا سال مانا جاتا ہے۔لیکن اگر دنیا نے اسی سال کو ایک الگ زاویے سے دیکھا ہوتا جس میں ہمیں بہت سا وقت ملا خود کو سنوارنے کے لئے، نئے چلینجز کو سمجھنے اور نپٹنے کےلئے، تو عام حالات ایسا قطعی ممکن نہ تھا۔ہم ایسے وقت میں جہاں پڑھنے کے لئے ہزاروں دروازے ہمیں دعوت دیتے ہیں تو کیوں ہم انکا مناسب استعمال نہیں کرپاتے۔ ،ہمیں چاہیے ان لمحات کو قیمتی بنائیں اور ان حالات میں بھی ہر پل اللہ کا شکر ادا کریں۔ یہی ہمارا مقصد ہونا چاہئے کہ ہر حال میں خوش رہنا سیکھیں اور شکر گزار بندے بن کر رہیں۔
اپنے دماغ کی دیواروں کو تنگ نہ رکھیں اور کچھ ہاتھ سے نہ جانے دیں کہ آپ آخر میں اس چیز پر افسوس کرتے پھریں، لوگوں کی مدد کرنے، والدین اور اساتذہ کو خوش رکھنے سے جو خوشی ملتی ہے اسے لفظوں میں بیان نہیں کیا جاسکتا۔ہماری زندگی کافی بامعنی ہے مگراسکے کرشموں کو دیکھنے کے لئے چشمِ بینا درکار ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں