شگفتہ حسن
اِنَّ الصَّلَاۃَ تَنہا عَنِ الفَحشَاء ِ وَالمْنکَر
یقناً نماز گناہوں اور برائیوں سے روکتی ہے۔
اس آیت کی روشنی میں نماز ادا کرنے کا عظیم فائدہ بیان کیا گیا ہے۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ وہ فائدہ کیا ہے؟ وہ فائدہ یہ ہے کہ نماز انسان کو اعمال فحش اور منکرات سے باز رکھتی ہے۔
جی ہاں! یہ آیت نماز کی یہی اہمیت بیان کرتی ہے کہ نماز تمام برائیوں سے بچنے کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔ یہ انسان کو گناہوں اور حرام چیزوں سے دور رکھتی ہے۔ یہ انسان کو ناجائز خواہشات سے محفوظ رکھتی ہے۔ یہ انسان کو بے حیائی، فحاشی، برائی اور گندگی سے پاک رکھتی ہے۔
اس لیے اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں ہمیں یہ تعلیم دی کہ گناہوں اور برائیوں سے بچنے کے لئے نماز سے مدد لو؛ کیونکہ نماز ایک ایسی دوا ہے جس کے ذریعے اُن تمام بیماریوں کو ختم کیا جا سکتا ہے جن کو اللہ نے قرآن میں فحش اور منکرات سے تعبیر کیا ہے۔
کن برائیوں کو اللہ نے قرآن میں فحش اور منکرات سے تعبیر کیا ہے؟
فحش گوئی، بے حیائی، بداخلاقی، زناکاری، شراب نوشی، عریانیت، حق تلفی، لڑائی جھگڑا، گالی گلوچ، قتل، دھوکہ دہی، ظلم و زیادتی، ماں باپ کی نافرمانی، مفاد پرستی، جھوٹ، رشوت، سود، حرص و طمع، غرور و تکبر، غیبت، چوری، ناپ تول میں کمی، فضول خرچی، ریاکاری وغیرہ یہ وہ تمام برائیاں ہیں جن کو اللہ نے قرآن میں فحش اور منکرات سے تعبیر کیا ہے۔
اور قرآن میں ان برائیوں کا جو ٹریٹمنٹ تجویز کیا گیا ہے وہ یہی ’’نماز‘‘ ہے۔ یعنی انسان اس دنیا میں نماز کے ذریعہ ہی بے حیائی اور ناجائز کاموں سے دور رہ سکتا ہے کیونکہ نماز وہ قوی اور طاقتور شے ہے جو انسان کو شائستہ اعمال کے بجا لانے پر آمادہ کرتی ہے۔ اس میں اس قدر کشش ہے کہ یہ انسان کو برائی سے ہٹا کر نیکی کی طرف مائل کر دیتی ہے۔ یہ ایک ایسی عبادت ہے جس کے ذریعہ انسان ہر ایسی برائی پر کنٹرول کرتا ہے جن کا آخری ٹھکانہ جہنم ہے۔ جن کا انجام ندامت و شرمندگی ہے۔ غرض نماز ہی ہے جس کے ذریعہ انسان مختلف برائیوں اور گناہوں سے باز رہ سکتا ہے۔
یہ ایک آیت ہماری روزمرہ کی زندگی کے شیڈول کے لیے بہت اہم اور فائدہ مند ہے۔ یہ ایک عظیم نعمت ہے جو ہمیں عطا ہوئی ہے۔ جس انسان کی زندگی کے شیڈول میں یہ عظیم نعمت ہوگی وہ کبھی فحش اور منکرات کے دلدل میں نہیں پھس سکتا؛ چونکہ نماز کی خوبی ہی یہ ہے کہ یہ انسان کو فحش اور منکرات سے باز رکھتی ہے۔ اور جس انسان کی زندگی کے شیڈول میں یہ عظیم نعمت نہیں ہوگی وہ اسی دلدل میں پھنس جاتا ہے۔ اور وہ فتنوں کے اس دور میں کبھی کمفرٹیبل لائف نہیں گزار سکتا۔
دوسرے اینگل سے اگر دیکھا جائے تو ہمارے معاشرے میں بہت سے لوگ پانچ وقت کی نمازیں بھی پڑھتے ہیں اور ساتھ ساتھ گناہ بھی کرتے ہیں۔ اب آپ لوگوں کے دماغ میں یہ سوال گردش کر رہا ہوگا کہ کیا وجہ ہے کہ پانچ وقت کے نمازیوں کو بھی نماز بے حیائی، گناہ اور حرام چیزوں سے نہیں روکتی؟؟
نماز انسان کو گناہوں سے ضرور بچاتی ہے؛ لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ نمازیوں سے کوئی گناہ نہیں ہوتا۔ گناہ نمازیوں اور بے نمازیوں دونوں سے ہوتے ہیں۔ بے نمازیوں کی بات چھوڑیں، آج کل اکثر نمازیوں کو دیکھا جاتا ہے کہ ایک تو وہ نماز بھی قائم کرتے ہیں اور ساتھ میں ناجائز کام بھی انجام دیتے ہیں۔ ماں باپ کی نافرمانی بھی کرتے ہیں۔ جھوٹ بھی بولتے ہیں۔ سود بھی کھاتے ہیں۔ فراڈ بھی کرتے ہیں۔ تو یہ بالکل سچ ہے کہ اکثر لوگ نماز قائم کرنے کے باوجود گناہوں کا ارتکاب کرتے ہیں اور گناہوں سے مکمل طور پر باز نہیں آتے۔
سب سے پہلے یہ یاد رکھنا چاہیے کہ انسان کو گناہوں سے دور رہنے کے لیے بنیادی چیز ایمان، اللہ کی یاد اور اللہ کا خوف ہونا ضروری ہے؛ لیکن اکثر لوگ نماز قائم تو کرتے ہیں؛ مگر اللہ کے خوف اور یاد سے غافل ہوتے ہیں۔ ان کی نمازوں میں عاجزی کی کمی ہوتی ہے۔ اب آپ خود ہی بتائیں کیا ایسے لوگوں پر نماز کا اثر ہو سکتا ہے؟؟
نماز کو اگر احسن طریقے سے قائم کیا جائے۔ عاجزی اور انکساری، آداب اور پورے توجہ کے ساتھ قائم کیا جائے تو اس کا اثر انسان پر کیسے نہیں ہو سکتا۔ اس لیے تو سورہ البقرہ میں نماز پڑھنے کا نہیں؛ بلکہ نماز قائم کرنے کا حکم دیا گیا ہے؛ تاکہ انسان گمراہیوں کی تاریکیوں سے نکل کر ایمان و عمل کی روشنی کی طرف آئیں۔
قرآن کی آیت پر شک کرنے کے بجائے اپنی نمازوں پر شک کریں اور اپنے آپ سے پوچھیں کہ آخر ان نمازوں میں ایسی کون سی کمی باقی رہ گئی ہے، آخر وہ کون سی وجوہات ہیں جو آپ کو گناہوں سے نہیں روک پاتیں۔ اپنے آپ سے سوال کریں کہ کیا آپ کی نمازیں واقعی پرفیکٹ ہے؟؟
میری ایک بات ہمیشہ یاد رکھیں جب بھی آپ کو فتنوں کے اس دور میں چاروں طرف بے حیائی اور عریانیت نظر آئیں۔ جب بھی لگے کہ فحاشی کی دلدل مجھے اپنی طرف کھینچ رہی ہے تو فوراً پانچوں وقت اللہ کے سامنے عاجزی کے ساتھ کھڑے ہوجائیں۔ جب آپ ایسے کریں گے تو آپ ہر گناہ کے مرتکب ہونے سے بچ جائیں گے۔ آپ پاکیزگی و پاکدامنی کے ساتھ زندگی گزاریں گے؛ کیونکہ نماز فحاشی اور گناہوں کے دلدل سے بچنے کے لیے ایک بہترین مشق ہے۔ اس مشق کو بہترین طریقے سے انجام دینا اب آپ کے ہاتھ میں ہے۔